منامہ: بحرین کے ولی عہد اور وزیرِاعظم شیخ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے بحرین کے پختہ اور متفقہ موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کرتا رہے گا۔ یہ بات انہوں نے اسرائیل کے روانہ ہونے والے سفیر ایتان ناہ سے المنقیبیہ محل میں ملاقات کے دوران کہی۔
شیخ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے اس موقع پر کہا کہ بحرین کا موقف ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ اور ان کے لیے منصفانہ حل کی حمایت میں رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مسئلے کا حل صرف ایک منصفانہ اور پائیدار طریقے سے ہی ممکن ہے جو فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق فراہم کرے۔
بحرین ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ سفارتی چینلز کی مدد سے دنیا بھر میں امن و استحکام کے قیام کی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین ہمیشہ ایسے مذاکرات کی حمایت کرے گا جو خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اہم ثابت ہوں۔
شیخ سلمان نے غزہ کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں کشیدگی میں کمی اور شہریوں کا تحفظ بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور انہوں نے عالمی برادری کی تعریف کی جو اس سلسلے میں اپنی مدد فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں ہونے والی کشیدگی اور تشویشناک صورتحال کے درمیان یرغمالیوں اور گرفتار شدگان کی فوری رہائی ضروری ہے تاکہ انسانی حقوق کا تحفظ ہو سکے۔
ملاقات کے دوران بحرین کے وزیرِمالیات اور قومی معیشت شیخ سلمان بن خلیفہ آل خلیفہ اور وزیرِاعلیٰ امورِ کابینہ حمد المالکی بھی موجود تھے۔ انہوں نے اس موقع پر بحرین کی پالیسی کے تحت فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا عہد دہرایا۔
شیخ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ بحرین ہمیشہ اپنے موقف پر قائم رہے گا اور فلسطینی عوام کے لیے ایک منصفانہ حل کی حمایت کرے گا، جو ان کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔
یاد رہے کہ بحرین اور اسرائیل نے ستمبر 2020 میں امریکی ثالثی میں ابراہیم معاہدے کے تحت رسمی سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ اس معاہدے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے، مگر بحرین نے ہمیشہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے حقوق کے تحفظ کا عہد کیا ہے۔
شیخ سلمان نے اس ملاقات میں پرامن مذاکرات کی اہمیت اور اسرائیل، فلسطین تنازعے کے حل میں عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین ہمیشہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کرتا رہے گا، اور وہ کسی بھی ایسی حکمت عملی کی حمایت نہیں کرے گا جو فلسطینی عوام کے حقوق کو نقصان پہنچائے۔
اختتاماً، ولی عہد بحرین کا یہ بیان فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے بحرین کی جانب سے عالمی سطح پر ایک واضح پیغام تھا، کہ بحرین اپنے موقف پر قائم رہے گا اور فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے لڑتا رہے گا۔
