سعودی اکنامک فیملی ایسوسی ایشن نےریاض میں ایک شاندار تقریب کےدوران اپنی پانچ سالہ نئی حکمتِ عملی کا آغاز کردیا ہے،جس کا مقصد غیر نفع بخش شعبے میں پائیدار ترقی، گھریلو معیشت کی مضبوطی اور تیل پر انحصار کم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے غیر نفع بخش شعبے کا مجموعی ملکی پیداوار میں حصہ پانچ فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
چیئرپرسن ناصر الغربی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ حکمتِ عملی ملکی اور عالمی سطح پر ایک قابلِ تقلید ماڈل بنے گی،جو خاندانوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے ساتھ سماجی و اقتصادی استحکام فراہم کرے گی۔انہوں نے زور دیا کہ ایسوسی ایشن صرف امداد فراہم کرنے تک محدودنہیں بلکہ معاشی شراکت داری اور جدید پالیسیوں کے ذریعے دیرپا تبدیلی لانے کی خواہاں ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر مشبب القحطانی نے بتایا کہ نئی حکمتِ عملی کے بنیادی ستونوں میں پیشہ ورانہ و معاشی اختیار کی فراہمی، ڈیجیٹل تبدیلی، مؤثر مارکیٹنگ، زیادہ مسابقت، پائیدار شراکت داری، قانون سازی میں بہتری اور ادارتی شناخت کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں سعودی خاندان ملکی معیشت میں فعال شراکت دار کے طور پر ابھریں گے۔
تقریب میں ناصر الغربی نے وزارتِ انسانی وسائل و سماجی ترقی، نیشنل سینٹر فار نان پروفٹ سیکٹر ڈیولپمنٹ اور عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کیا، جن کے تعاون سے یہ وژن حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ واضح رہے کہ اکنامک فیملی ایسوسی ایشن 2019 میں قائم ہوئی تھی اور کم عرصے میں غیر نفع بخش شعبے میں ایک مضبوط اور مؤثر ادارے کے طور پر اپنی شناخت قائم کر چکی ہے۔