ریاض:سعودی عرب میں تعلیم کے شعبے میں ایک اور اہم سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔ وزارتِ تعلیم نے نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل منی العجمی کو وزارت کی سرکاری ترجمان مقرر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ تقرری وزارت کی طرف سے میڈیا رسائی کو مؤثر بنانے اور عوامی رابطے کو مضبوط کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام میڈیا اور تعلیمی کمیونٹی کے درمیان پل بنانے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ پالیسی، فیصلوں اور تعلیمی اصلاحات کی مؤثر انداز میں ترجمانی کی جا سکے۔
منی العجمی اس عہدے پر فائز ہونے والی دوسری خاتون ہیں۔ ان سے قبل ابتسام الشھری نے 2019 سے 2023 تک سرکاری ترجمان کے فرائض انجام دیے تھے۔ وہ سعودی عرب کی کسی بھی وزارت میں پہلی خاتون ترجمان تھیں، اور ان کا دور وزارت و میڈیا کے درمیان مؤثر تعلقات کے حوالے سے نمایاں رہا۔
منی العجمی کی تقرری نہ صرف وزارتِ تعلیم کی شفافیت اور عوامی رابطے کی پالیسی کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ مملکت میں خواتین کی پیشہ ورانہ قیادت میں بڑھتی ہوئی موجودگی کا ثبوت بھی ہے۔
منی العجمی نے اپنی ثانوی تعلیم کویت سے مکمل کی، اور اس کے بعد کنگ فیصل یونیورسٹی سے بیچلر ڈگری حاصل کی۔ ان کا کیریئر تعلیم کے شعبے میں وسیع تجربے پر مشتمل ہے۔
انہوں نے الاحسا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور فارن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بطور سپروائزر خدمات انجام دی ہیں، جہاں انہوں نے تعلیم کے معیار، پالیسیوں کے نفاذ اور اساتذہ کی تربیت جیسے اہم کاموں میں اہم کردار ادا کیا۔منی العجمی نے اپنے نئے کردار کے لیے اعتماد پر شکریہ ادا کیا اور عوام، میڈیا اور تعلیمی عملے کے ساتھ براہِ راست رابطے کے لیے ایک ای میل ایڈریس بھی مختص کیا ہے۔ اس قدم کا مقصد شفافیت، فوری معلومات کی ترسیل، اور بر وقت جواب دہی کو یقینی بنانا ہے۔
وزارت تعلیم کی یہ تقرری نہ صرف ایک انتظامی فیصلہ ہے، بلکہ سعودی وژن 2030 کی روح کے مطابق خواتین کو قیادت میں فعال کردار دینے کی پالیسی کا تسلسل بھی ہے۔ منی العجمی کی ترجمانی کے ذریعے وزارتِ تعلیم عوامی سطح پر اپنے مقاصد، کامیابیوں اور اصلاحات کو مزید واضح انداز میں پیش کر سکے گی۔