ریاض: سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور شامی وزیر اقتصادیات و صنعت ڈاکٹر محمد نضال الشعار کی قیادت میں سعودی عرب اور شام کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے اہم راؤنڈ ٹیبل ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے نجی شعبے کے نمائندوں اور کمپنیوں کے وفود نے بھی شرکت کی۔
یہ ملاقات سعودی عرب اور شام کے دو برادر ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے اور علاقائی انضمام کے لیے ہونے والے عزم کا عکاس ہے۔
اس اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سرمایہ کاری شراکت داری کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ خاص طور پر ایسے شعبوں کی نشاندہی کی گئی جن میں دونوں ممالک کے نجی شعبے کو فعال کیا جا سکے، اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے تکنیکی اور علم کی ایکسچینج کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
اجلاس کے دوران سعودی عرب اور شام کے درمیان ایک سرمایہ کاری پروموشن اور پروٹیکشن معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور صنعت، خدمات، انفراسٹرکچر اور سیاحت کے شعبوں میں اسٹرٹیجک منصوبوں کی ترقی کرنا ہے۔
وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا کہ یہ معاہدہ سعودی عرب کے برادر ممالک کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا مظہر ہے اور سعودی عرب کو عالمی سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر اپنی اہمیت کو مزید تقویت فراہم کرے گا۔
شامی وزیر اقتصادیات و صنعت ڈاکٹر محمد نضال الشعار نے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے کردار کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس معاہدے کو سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک عملی پیشرفت قرار دی۔
یہ اجلاس اور معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور خطے میں اقتصادی استحکام کے لیے نئی راہیں ہموار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ سعودی عرب اور شام کے نجی شعبے کے نمائندے اس بات پر متفق ہیں کہ باہمی تعاون کے ذریعے نئے سرمایہ کاری کے مواقع تخلیق کیے جا سکتے ہیں، جو دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔