پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں ایک بڑی اضافے کی خبر سامنے آئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 15 اگست کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر 7 کروڑ 41 لاکھ ڈالرز کے اضافے سے 19 ارب 57 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ ایک نمایاں بہتری کا اشارہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ ذخائر سوا 14 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے۔اس کے علاوہ، کمرشل بینکوں کے ذخائر میں بھی 6 کروڑ 11 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 ارب 31 کروڑ ڈالرز ہو گئے ہیں۔
یہ اضافے اس بات کا غماز ہیں کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام کی سمت میں قدم بڑھائے جا رہے ہیں۔ اس اضافے سے پاکستان کے زرِمبادلہ ذخائر دو ماہ کی درآمدات کے برابر ہو گئے ہیں، جو کہ ملک کی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اس اضافے کے نتیجے میں پاکستان کی مالیاتی پوزیشن میں بہتری آئی ہے، جو نہ صرف بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں معاون ثابت ہوگی بلکہ ملک کے تجارتی تعلقات کے لیے بھی مفید ثابت ہوگی۔ اس اضافے کو مالیاتی ماہرین نے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔
اس دوران کمرشل بینکوں کے ذخائر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 6 کروڑ 11 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہونے سے یہ ذخائر 5 ارب 31 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں، جس سے ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے مزید سہولت فراہم ہو گی۔
ملک میں زرِمبادلہ ذخائر میں اضافے کو معاشی استحکام کی طرف ایک اور قدم سمجھا جا رہا ہے۔ پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کے تحت مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کے نتیجے میں اس طرح کے اضافے ممکن ہو رہے ہیں۔ اس اضافے سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں بھی استحکام آنے کا امکان ہے۔
معاشی ماہرین اور سرمایہ کاروں نے اس اضافے کو ملک کے لیے ایک خوش آئند خبر قرار دیا ہے، جو مالیاتی استحکام کی طرف ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ سرمایہ کاروں نے اس بات کا بھی خیرمقدم کیا کہ اس سے پاکستان کی مالی پوزیشن میں بہتری آئے گی، جس سے بیرونی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے۔
