اسلام آباد/ڈھاکہ :پاکستان نے بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو نئے زاویے سےمستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے "پاکستان بنگلہ دیش نالج کوریڈور” کے قیام کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔ یہ تاریخی اقدام ڈھاکہ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار کےسرکاری دورے کےدوران کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس منصوبے کے تحت آئندہ پانچ سالوں میں بنگلہ دیشی طلبہ کو پاکستان کی جانب سے 500 اسکالرشپس فراہم کی جائیں گی، جن میں سے 25 فیصد اسکالرشپس صرف میڈیکل کے شعبے کے لیے مخصوص ہوں گی، تاکہ صحت کے شعبے میں باہمی مہارت اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
اس علمی کوریڈور کا مقصد دونوں ممالک کے نوجوانوں کو ایک دوسرے کے تعلیمی نظام، اقدار اور مہارتوں سے روشناس کرانا ہے، جو علاقائی استحکام اور باہمی ترقی کے لیے ایک سنگِ میل ہوگا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ اس اقدام کا دائرہ صرف طلبہ تک محدود نہیں بلکہ 100 بنگلہ دیشی سول سرونٹس کو بھی اگلے پانچ سالوں میں تربیتی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی، بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے موجودہ تکنیکی معاونت پروگرام کو وسعت دی گئی ہے اور اسکالرشپس کی تعداد 5 سے بڑھا کر 25 کر دی گئی ہے، تاکہ عملی اور فنی مہارتوں میں اضافہ ہو۔
اس دورے کے دوران پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین چھ اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) اور معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے، جن میں تعلیم، تجارت، تربیت اور تکنیکی تعاون جیسے شعبے شامل ہیں۔ یہ معاہدے دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی سمت میں لے جانے کے ساتھ ساتھ، جنوبی ایشیا میں علمی و سفارتی تعاون کے ماڈل کے طور پر بھی دیکھے جا رہے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان علاقائی ہم آہنگی اور باہمی ترقی کے لیے پرعزم ہے، اور اس نالج کوریڈور کے ذریعے نہ صرف تعلیم بلکہ لوگوں سے لوگوں کا رابطہ (People-to-People Connectivity) بھی فروغ پائے گا۔
