کراچی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (PPL) نے ملک میں توانائی کے شعبے کے لیے ایک بڑی خوشخبری کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے پنجاب کے ضلع اٹک میں واقع ڈھوک سلطان-03 کنویں سے تیل و گیس کی اہم اور تاریخی دریافت کا انکشاف کیا ہے، جو ملکی معیشت اور توانائی خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔
پی پی ایل کے اعلامیے کے مطابق، اس نئی دریافت سے یومیہ 1469 بیرل تیل اور 2.56 ایم ایم سی ایف گیس حاصل ہوگی، جو نہ صرف پیداوار میں اضافے کا باعث بنے گی بلکہ مقامی سطح پر توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
یہ کنواں ڈھوک سلطان بلاک میں واقع ہے، جہاں پی پی ایل 75 فیصد کاروباری شراکت کے ساتھ بطور آپریٹر کام کر رہا ہے، جبکہ باقی 25 فیصد حصہ گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (GHPL) کے پاس ہے۔ دونوں کمپنیوں نے 18 جنوری 2025 کو کھدائی کا آغاز کیا تھا، جو 5815 میٹر کی گہرائی تک کامیابی سے مکمل ہوئی۔
پی پی ایل کے مطابق، یہ دریافت پوٹھوہار ریجن میں قدرتی طور پر فریکچرڈ کاربونیٹ سے تیل کی دوسری بڑی گہری دریافت ہے، جو کمپنی کی تکنیکی مہارت، انجینئرنگ برتری اور سائنسی تجزیاتی صلاحیت کی مظہر ہے۔ ارضیاتی، جیو طبیعاتی، اور ریزروائر انجینئرنگ ڈیٹا کے باہم انضمام سے نہ صرف کنویں کے ڈیزائن کو بہتر بنایا گیا بلکہ کھدائی میں درپیش تکنیکی چیلنجز پر بھی مؤثر طریقے سے قابو پایا گیا۔ اس عمل سے نہ صرف وقت اور لاگت میں بچت ہوئی بلکہ کامیابی کے امکانات بھی کئی گنا بڑھ گئے۔
یہ نئی دریافت نہ صرف پی پی ایل اور اس کے شراکت داروں کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ یہ ملکی سطح پر تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے عمل میں ایک نئی امید اور حوصلہ افزائی کا باعث بھی بنے گی۔ اس طرح کی دریافتیں پاکستان کی توانائی کی خود انحصاری کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
