اسلام آباد: پاکستان نیوی نے ایک تاریخی کامیابی حاصل کی ہے اور چین کی تکنیکی مدد سے سمندر کی تہہ میں وسیع گیس کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ یہ دریافت ملک کی بلیو اکانومی کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے، جس سے نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب آئے گا بلکہ معیشت کو بھی مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ریئر ایڈمرل (ر) فواد امین بیگ نے کہا کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات کے ساتھ ساتھ دیگر قیمتی وسائل بھی موجود ہیں، جنہیں بروئے کار لا کر ملک کی اقتصادی طاقت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیوی نے اس دریافت میں کلیدی کردار ادا کیا اور چین کے اشتراک سے کیے گئے سمندری سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ سمندر کی تہہ میں گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں، جو سرمایہ کاری کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
ریئر ایڈمرل فواد امین بیگ نے مزید کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار اس شعبے میں دلچسپی لیں تاکہ ان کے فنڈز اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس خزانے سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر قدم بڑھاتا ہے تو دشمن ففتھ جنریشن وار کے ذریعے سرمایہ کاری کو متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اب ایس آئی ایف سی، ملٹری اور سیاسی قیادت کے اشتراک سے ایسی دفاعی حکمت عملی وضع کی گئی ہے جو ملک کو مضبوط معیشت کی جانب لے جائے گی۔
ریئر ایڈمرل (ر) فواد امین بیگ نے بتایا کہ یہ دریافت نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرے گی بلکہ پاکستان کی عالمی اقتصادی حیثیت کو بھی مضبوط کرے گی اور ملک کو توانائی کے میدان میں خود کفیل بنانے میں مدد دے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلیو اکانومی میں سرمایہ کاری کے ذریعے نہ صرف ملکی معیشت مضبوط ہو گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہو گی۔
یہ دریافت پاکستان کے لیے ایک نیا اقتصادی موقع فراہم کرتی ہے، جسے بروقت منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری کے ذریعے ملکی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نیوی کی پیشہ ورانہ مہارت اور چین کے تعاون نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جو ملک کی بلیو اکانومی کو حقیقی معنوں میں فعال بنانے کی بنیاد رکھتا ہے۔
