سٹراسبرگ: یورپی کمیشن کی صدر، ارزولا فان ڈئر لاین نے بدھ کو یورپی پارلیمنٹ سے اپنی سالانہ سٹیٹ آف دی یونین کی تقریر میں ایک اہم اعلان کیا کہ کمیشن اسرائیل کے انتہا پسند وزیروں پر پابندیاں لگانے اور یورپی یونین کے اسرائیل کے ساتھ ایسوسی ایشن معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کرے گا۔ اس معاہدے میں تجارتی معاملات کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جائے گا۔
فان ڈئر لاین نے کہا کہ کمیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کا فیصلہ اسرائیل کی سول سوسائٹی اور اسرائیل کے مرکزی ہولوکاسٹ یادگاری مرکز، ید واشیم کے ساتھ تعاون پر اثر انداز نہ ہو، تاہم اسرائیل کے کچھ اعلیٰ سطحی حکومتی اقدامات پر یورپی یونین کا ردعمل ضروری سمجھا جا رہا ہے۔
یورپی کمیشن نے پہلے اپنے فلیگ شپ ریسرچ فنڈنگ پروگرام تک اسرائیلی رسائی کو روکنے کی تجویز پیش کی تھی، لیکن یورپی یونین کے رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ فان ڈئر لاین نے کہا کہ کمیشن اب وہ کرے گا جو وہ خود کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، فان ڈئر لاین نے اعلان کیا کہ یورپی کمیشن فلسطین کے لیے ایک نئے ڈونر گروپ کا قیام عمل میں لائے گا، جس میں غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے ایک ذریعہ بھی شامل کیا جائے گا۔
