نیویارک کے میئر کا انتخاب اس بارغیرمعمولی شدت، بین الاقوامی تناظر اورعوامی جذبات کے طوفان کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی نے ایسا بیان دے دیا ہے جو نہ صرف امریکہ بلکہ دنیا بھر میں توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
زہران ممدانی کا کہنا ہے کہ اگر وہ نیویارک سٹی کے میئر منتخب ہو گئے تو وہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کو حکم دیں گے کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو نیویارک آمد پر گرفتار کر لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ:یہ قدم نیویارک کو عالمی قوانین کی پاسداری کرنے والا شہر ثابت کرے گا، اور ہم جنگی جرائم پر خاموش تماشائی نہیں رہیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس معاملے پر لب کشائی کی ہے اور زہران ممدانی کی حمایت میں ایک حیران کن بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ممدانی نیویارک کے اگلے میئر ہوں گے۔ یہ جیت اس عوامی بغاوت کا نتیجہ ہے جو کرپٹ نظام اور دوغلی خارجہ پالیسی کے خلاف ابھر چکی ہے۔ٹرمپ کے اس بیان نے سیاسی پنڈتوں کو حیران کر دیا ہے، کیونکہ وہ عمومی طور پر ری پبلکن امیدواروں کی حمایت کرتے آئے ہیں۔
نیویارک میئر شپ کا اہم ترین انتخاب 4 نومبر کو ہونے جا رہا ہے، جس میں ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی ایک مضبوط اور نمایاں حیثیت کے ساتھ میدان میں ہیں۔ اس بار ممدانی کو نہ صرف ریپبلکن امیدوار کرٹیس سیلوا کا سامنا ہے، بلکہ دو بااثر آزاد امیدوار بھی الیکشن میں شریک ہی سابق گورنر اینڈریو کومو اور موجودہ میئر ایرک ایڈمزبھی شامل ہیں۔ تاہم باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرک ایڈمز ممکنہ طور پر انتخابی دوڑ سے دستبرداری پر غور کر رہے ہیں، جس سے انتخابی منظرنامہ یکسر بدل سکتا ہے اور زہران ممدانی کے لیے فتح کی راہ مزید ہموار ہو سکتی ہے۔ اس بدلتی ہوئی سیاسی فضا میں ممدانی کی عوامی حمایت اور متحرک انتخابی مہم انہیں ایک مضبوط ترین امیدوار کے طور پر سامنے لا رہی ہے۔
زہران ممدانی ایک بااثر سماجی رہنما، سیاسی کارکن اور نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے موجودہ رکن ہیں۔ وہ نیویارک کے نوجوانوں، مسلم اور تارکین وطن کمیونٹیز میں خاصی مقبولیت رکھتے ہیں، اور فلسطین کے حق میں مؤقف اختیار کرنے کی وجہ سے ان کے بیانات بین الاقوامی میڈیا میں بھی نمایاں ہوتے ہیں۔
ممدانی کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ کوئی ذاتی جنگ نہیں، بلکہ بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر مبنی ہے۔ وہ نیتن یاہو کو "جنگی جرائم کا مجرم” قرار دیتے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہتے ہیں۔
