لاہور کی ڈرگ کورٹ نے مشہور ٹک ٹاکر اور خود ساختہ حکیم شہزاد احمد عرف ’حکیم لوہا پاڑ‘ کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ چیئرمین ڈرگ کورٹ محمد نوید رانا نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو ہدایت دی کہ حکیم شہزاد کو فوری گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب ڈرگ انسپکٹر نے عدالت کو بتایا کہ حکیم شہزاد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’معجون ٹن ٹن‘ جیسی مشکوک ادویات کی تشہیر کر رہے ہیں، وہ بھی غیر قانونی طور پر اور بغیر لائسنس کے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ادویات زیادہ قیمتوں پر بیچی جاتی ہیں اور نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کا ذریعہ بن رہی ہیں۔
شجاع آباد (ضلع ملتان) سے تعلق رکھنے والے حکیم شہزاد کے ٹک ٹاک، یوٹیوب اور فیس بک پر لاکھوں فالوورز ہیں۔ وہ اکثر اپنی تیار کردہ دوائیوں کی ویڈیوز اور اشتہارات ڈالتے رہے ہیں، لیکن متعدد بار ان کی سرگرمیاں قانونی اور سماجی سطح پر تنازعات کا شکار ہوئیں۔
یاد رہے کہ حکیم شہزاد رواں ماہ بھی اسکینڈل میں آئے تھے۔ 5 ستمبر کو ملتان پولیس نے انہیں ایک شادی کی تقریب میں فحش رقص کرانے اور وٹس ایپ وائس میسیجز میں نازیبا گفتگو کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں معافی مانگی تھی جس میں سر پر ٹوپی رکھتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی غلطیوں پر شرمندہ ہیں اور شادی کی سلامی کی رقم سیلاب متاثرین کو دیں گے۔
تاہم اب ڈرگ کورٹ کی کارروائی کے بعد حکیم شہزاد ایک اور بڑے بحران میں گھر چکے ہیں۔ اگر وہ 24 ستمبر کو عدالت میں پیش نہ ہوئے تو انہیں مزید قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
