نیویارک: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے آئی ٹی، زراعت، معدنیات اور توانائی سمیت دیگر کلیدی شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات دو طرفہ تعلقات میں نئے دور کا آغاز اور ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی ہے، جبکہ معدنیات کی قیمتوں کا تعین دونوں ممالک کے درمیان منصفانہ بنیادوں پر کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل کے تجارتی معاہدے باہمی مفاد پر مبنی ہوں گے تاکہ تمام شعبوں میں متوازن تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں ان کا خیر مقدم غیر معمولی تھا اور اس تجربے کو انہوں نے "گزشتہ چالیس برسوں میں بے مثال” قرار دیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان آرمی کے کردار کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت نے بھارت کے ساتھ ممکنہ تنازع سے بچاؤ میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے امریکی کردار کو بھی سراہا کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے 10 مئی کو بھارت کا جنگ بندی پیغام پاکستان تک پہنچایا۔
وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں نائب صدر جے ڈی وینس اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔ ملاقات میں علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی، انٹیلی جنس تعاون اور تجارتی تعلقات پر تفصیل سے بات ہوئی۔ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹرمپ کی قیادت کو "جرأت مند اور فیصلہ کن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکمت عملی نے پاکستان اور بھارت کو بڑے بحران سے بچایا اور پورے خطے کو ممکنہ تباہی سے محفوظ رکھا۔
اس سے قبل وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات میں بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کا معاملہ اٹھایا اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر زور دیا۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک کے لیے اضافی مالی معاونت کی بھی تجویز دی۔
چینی وزیراعظم لی چیانگ کے ساتھ غیر رسمی ملاقات میں شہباز شریف کے یو این خطاب کو سراہا گیا، اور دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
