اسلام آباد:پاکستان آرمی نے فتح-4 گراؤنڈ لانچڈ کروز میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا ہے، جو ملکی دفاعی صلاحیت میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ جدید کروز میزائل مکمل طور پر پاکستان میں تیار کیا گیا ہے اور 750 کلومیٹر تک انتہائی درستگی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ میزائل جدید ایویونکس اور نیویگیشنل آلات سے لیس ہے، جو نہ صرف اسے دشمن کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو چکمہ دینے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں بلکہ اس کی نچلی پرواز کی خاصیت اسے زیادہ مؤثر اور مہلک بنا دیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق فتح-4 کی یہ خصوصیات اسے اسٹریٹجک سطح پر ایک گیم چینجر ہتھیار بناتی ہیں۔
چیف آف جنرل اسٹاف، پاک افواج کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے اس کامیاب تجربے کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ تجربے کے دوران میزائل نے نہ صرف ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا بلکہ اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر موجود فوجی قیادت اور سائنسدانوں نے اس کامیابی کو ملکی دفاعی صنعت کی خود انحصاری کی علامت قرار دیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے اس کامیاب تجربے پر پاک فوج، سائنسدانوں اور انجینئرز کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ فتح-4 کا تجربہ نہ صرف پاکستان کے دفاع کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ خطے میں طاقت کے توازن کو بھی مستحکم بنائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فتح-4 کو آرمی راکٹ فورس کمانڈ کا حصہ بنایا جائے گا، جس سے پاکستان آرمی کی میزائل رینج اور صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق فتح-4 کی شمولیت پاکستان کی اسٹریٹجک حکمتِ عملی کے لیے ایک مضبوط سہارا بنے گی، خاص طور پر خطے میں بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں۔
ان کا کہنا ہے کہ جدید ہتھیاروں کی دوڑ میں پاکستان کا یہ قدم دشمن کو واضح پیغام دیتا ہے کہ ملک اپنے دفاع کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔ ساتھ ہی یہ تجربہ ملکی سائنسدانوں اور انجینئرز کی مہارت اور جدت پسندی کا عملی ثبوت ہے، جنہوں نے مقامی وسائل کے استعمال سے ایک جدید ترین ہتھیار تیار کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تجربہ پاکستان کی اس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت دفاعی صنعت میں خود کفالت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ فتح-4 کے کامیاب تجربے نے نہ صرف فوجی قیادت کے اعتماد کو بڑھایا ہے بلکہ عوام کو بھی یہ یقین دلایا ہے کہ پاکستان کے دفاعی نظام ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
