سلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے بعد کئی دیگر عرب اور مسلم ممالک بھی دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کے خواہاں ہیں، جس کے نتیجے میں یہ اتحاد نیٹو کی طرز پر ایک نیا مشرقی نیٹو بن جائے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور یہ تعلق کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی اپنی جان سے زیادہ حرمین شریفین کی حفاظت کا جذبہ رکھتا ہے، اور اللہ نے ہمیں بھی خادم حرمین بنا دیا ہے
وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیراعظم اس دفاعی معاہدے کی تفصیلات پارلیمنٹ کو پیش کریں گے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ ایک تاریخی سنگِ میل ہے، جس کے تحت ایک رکن ملک پر حملہ تمام رکن ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تھا اور یہ معاہدہ اس وقت موجود ہوتا تو یہ سعودی عرب پر حملہ بھی سمجھا جاتا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان آج اسلامی دنیا کا حقیقی محافظ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سینوں میں قومی راز دفن ہیں، یہ نہ کبھی سامنے آئے اور نہ آئندہ آئیں گے۔
اس پیش رفت کو نہ صرف خطے بلکہ پوری مسلم دنیا میں ایک بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق، اس اتحاد کی صورت گری سے مسلم دنیا کے لیے ایک اجتماعی سکیورٹی ڈھانچے کی راہ ہموار ہوگی جو عالمی سیاست میں ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔
