لاہور میں ہفتے کے روز ایک تاریخی موقع دیکھنے میں آیا جب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سعودی پاکستان بزنس کونسل کے وفد کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خادم الحرمین الشریفین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی جہت پر لے جائیں گے، میں سعودی وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتی ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدہ دراصل باہمی اعتماد، بھائی چارے اور دیرینہ تعلقات کا نیا سنگ میل ہے جسے پاکستانی عوام نے بے حد سراہا ہے۔
مریم نواز نے بتایا کہ پنجاب حکومت جدید طرز حکمرانی، انفراسٹرکچر کی بہتری اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی زمینیں زرخیز، عوام محنتی اور مواقع بے شمار ہیں، یہی خصوصیات صوبے کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بناتی ہیں۔ انہوں نے اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد نواز شریف کا سعودی قیادت کے ساتھ محبت اور اعتماد پر مبنی رشتہ دہائیوں پر محیط ہے، میں خود بھی سات برس تک سعودی عرب میں مقیم رہی ہوں اور کہہ سکتی ہوں کہ میں جدہ کو لاہور سے زیادہ جانتی ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ مجھے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ ان کی سوچ، وژن اور ترقی کا جذبہ واقعی ایک انسپائریشن ہے۔ وہ مملکت کو جدیدیت کی نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔ مریم نواز نے سیلاب کے دوران سعودی عرب کی فراخدلانہ مدد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ یہ بھائی چارہ ترقی کے ایک نئے دور کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
اس موقع پر سعودی پاکستان بزنس کونسل کے سربراہ شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے کہا کہ ہم نے یہاں آنے سے قبل پنجاب کے سرکاری و نجی شعبوں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان، خاص طور پر پنجاب، مستقبل کی معاشی ترقی کا دروازہ ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سعودی عرب اگلے چار برسوں میں پاکستان میں کم لاگت کے دس لاکھ گھر تعمیر کرے گا جبکہ زراعت، صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں وسیع سرمایہ کاری کرے گا۔
شہزادہ منصور نے مزید کہا کہ ہم صرف بزنس کے لیے نہیں آئے بلکہ پاکستان کے ساتھ ترقی کا ساتھی بننے آئے ہیں۔ سعودی سرمایہ کاروں کو بہت پہلے پاکستان آنا چاہیے تھا لیکن اب یہ تاخیر ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دیرپا معاشی تعاون اور عوامی روابط کو مضبوط کرے گا۔ یہ تقریب نہ صرف پنجاب اور سعودی عرب کے درمیان معاشی شراکت داری کی مضبوط علامت تھی بلکہ پاکستان کے روشن مستقبل، علاقائی تعاون اور نوجوانوں کے لیے نئی معاشی راہوں کے آغاز کی نوید بھی لے کر آئی
