اسلام آباد:پاکستانی پاسپورٹ ایک بار پھر دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں شمار ہوا ہے، جو مسلسل پانچویں سال عالمی درجہ بندی میں نچلے درجے پر موجود ہے۔ ہینلے پاسپورٹ انڈیکس 2025 کے مطابق پاکستان کا پاسپورٹ 106 ممالک میں سے 103ویں نمبر پر ہے، جب کہ یمن کے ساتھ اس کی درجہ بندی یکساں رہی۔ پاکستان سے نیچے صرف عراق (104)، شام (105) اور افغانستان (106) کے پاسپورٹس ہیں۔
ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے جاری کردہ اس انڈیکس کے مطابق پاکستانی اور یمنی پاسپورٹس رکھنے والے افراد دنیا کے صرف 31 ممالک میں بغیر ویزا کے سفر کر سکتے ہیں۔ اس کے برعکس عراق کے شہری 29، شام کے 26 اور افغانستان کے شہری محض 24 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
پاکستان کا شمار گزشتہ کئی برسوں سے نچلی درجہ بندی والے ممالک میں ہوتا آ رہا ہے۔ 2021 سے اب تک اس کی پوزیشن میں نمایاں بہتری نہیں آئی۔ سال 2021 میں پاکستان 107ویں نمبر پر، 2022 میں 109ویں، جبکہ 2023 اور 2024 میں 100ویں نمبر پر رہا۔ ان برسوں کے دوران پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد کو اوسطاً 31 تا 32 ممالک تک ہی ویزا فری یا ویزا آن ارائیول سہولت حاصل رہی۔
دوسری جانب، سنگاپور نے ایک بار پھر دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ ہونے کا اعزاز برقرار رکھا، جو اپنے شہریوں کو 193 ممالک تک ویزا فری رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے بعد جنوبی کوریا (190) اور جاپان (189) بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ جرمنی، اٹلی، اسپین، لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ نے مشترکہ طور پر چوتھا مقام حاصل کیا جبکہ یورپی ممالک فرانس، نیدرلینڈ، بیلجیئم، آئرلینڈ، فن لینڈ اور آسٹریا پانچویں نمبر پر رہے۔
دلچسپ طور پر، امریکہ جو 2014 میں دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ رکھتا تھا، اب پہلی مرتبہ ٹاپ ٹین ممالک سے باہر ہوگیا ہے اور 12ویں نمبر پر آگیا ہے۔ اسی طرح برطانیہ بھی اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جو اب آٹھویں نمبر پر ہے۔ اس کے برعکس متحدہ عرب امارات نے ایک درجہ ترقی کرتے ہوئے آٹھویں نمبر پر جگہ بنالی ہے، جس کے شہری 184 ممالک میں بغیر ویزا کے سفر کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب، چین کا پاسپورٹ پچھلے سال کے 59ویں نمبر سے گر کر 64ویں نمبر پر آگیا ہے، جبکہ اس کا ویزا فری اسکور بھی 85 سے کم ہو کر 82 رہ گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ درجہ بندی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ عالمی سفارتی تعلقات اور سیاسی اثرورسوخ اب بھی سفری آزادیوں کے بنیادی پیمانے ہیں۔
