پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کے فن، اثر و رسوخ اور عوامی مقبولیت کو عالمی سطح پر ایک نئی شناخت مل گئی ہے، جب اقوام متحدہ ویمن نے انہیں پاکستان کے لیے اپنا نیشنل گڈ وِل ایمبیسیڈر مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان نہ صرف شوبز انڈسٹری کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے بلکہ اس بات کا بھی اعتراف ہے کہ ہانیہ عامر آج کی نوجوان نسل میں مثبت تبدیلی کی علامت بن چکی ہیں۔
اقوام متحدہ ویمن کی جانب سے جاری باضابطہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہانیہ عامر کی تقرری پاکستان میں صنفی مساوات، خواتین کے بااختیار ہونے اور صنفی تشدد کے خاتمے کے عالمی مشن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ادارے کا کہنا تھا کہ ہانیہ عامر کی موجودگی اور ان کی مقبولیت اس مشن کو عوامی سطح پر مزید تقویت دے گی، خاص طور پر نوجوان طبقے میں جو معاشرتی تبدیلی کے لیے ایک فیصلہ کن قوت بن چکا ہے۔
اداکارہ ہانیہ عامر، جو حالیہ برسوں میں پاکستان کی سب سے نمایاں اور پسندیدہ شخصیات میں سے ایک کے طور پر ابھری ہیں، اب اپنے اس نئے کردار کے تحت اقوام متحدہ ویمن کے ساتھ مل کر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق، تشدد کے خاتمے، اور برابری کے مواقع کے فروغ کے لیے عملی طور پر کام کریں گی۔ انہیں یہ ذمہ داری اس لیے سونپی گئی ہے تاکہ وہ اپنے وسیع سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور شہرت کے ذریعے آگاہی پھیلائیں، اصلاحی مہمات میں عوامی شمولیت بڑھائیں اور ان آوازوں کو ابھاریں جو عموماً پسِ منظر میں رہ جاتی ہیں۔
اقوام متحدہ ویمن نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ ہانیہ عامر کی شمولیت کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو صنفی مساوات اور خواتین کے سماجی و معاشی حقوق کی تحریک میں شامل کیا جائے۔ ادارے کے مطابق، ان کی تقرری سے اس بات کو بھی تقویت ملے گی کہ معاشرے میں صنف پر مبنی تشدد کے خاتمے، تعلیم کے فروغ، اور خواتین کے لیے مواقع میں وسعت جیسے مسائل پر عوامی مکالمے کو تیز کیا جائے۔
سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر کی مقبولیت اپنی مثال آپ ہے۔ ان کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد اب 1 کروڑ 90 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جس کی بدولت وہ پاکستان کی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی خاتون شخصیت بن گئی ہیں۔ ان کی یہی شہرت انہیں ایک طاقتور آواز بناتی ہے جو لاکھوں لوگوں تک بیک وقت پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ہانیہ عامر نے حال ہی میں بھارت کی پنجابی فلم سردار جی 3 میں اپنی اداکاری کے ذریعے بین الاقوامی فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔ فلم کی کامیابی نے نہ صرف ان کے فنی سفر کو نئی سمت دی بلکہ انہیں ایک ایسی ثقافتی علامت کے طور پر متعارف کرایا جو پاکستان اور بھارت کے درمیان نرم سفارت کاری (cultural diplomacy) کی علامت بن چکی ہیں۔ سرحدوں سے ماورا ان کی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ فن اور تخلیقی اظہار کسی سیاسی حد بندی کا محتاج نہیں۔
گزشتہ ہفتوں میں، ہانیہ عامر کو ان کی عالمی شناخت اور فن کی غیر معمولی کارکردگی کے اعتراف میں گلوبل اسٹار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ اس حقیقت کا اظہار تھا کہ وہ اب صرف ایک اداکارہ نہیں بلکہ پاکستان کی نرم شبیہ (soft image) کی سفیر بن چکی ہیں، جو عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ ویمن کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ہانیہ عامر کا یہ کردار محض علامتی نہیں بلکہ عملی شمولیت کا مظہر ہوگا۔ وہ مختلف کمیونٹی پروگرامز، مہمات، اور آگاہی سیمینارز کے ذریعے خواتین کو ان کے بنیادی حقوق، معاشی خودمختاری، اور سماجی شرکت کے مواقع فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
ہانیہ عامر کی جانب سے بھی اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہیں یہ اعزاز حاصل ہونے پر بے حد فخر ہے، اور وہ اس کوشش میں اپنی پوری توانائیاں صرف کریں گی کہ پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا کیا جا سکے جہاں ہر کوئی اپنی صلاحیتوں کو آزادی کے ساتھ بروئے کار لا سکے۔
