ریاض: سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف ریاض روانہ ہو گئے ہیں تاکہ وہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو (FII) کی نویں کانفرنس میں شرکت کریں، جو 27 اکتوبر 2025 سے 30 اکتوبر تک کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں جاری رہے گی۔ اس کانفرنس کا موضوع ہے ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنا‘، جس میں عالمی رہنما، سرمایہ کار اور ماہرین شامل ہوں گے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق، کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں متوقع ہیں، جس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر غور کیا جائے گا۔ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ دورہ اقتصادی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور پاکستان کی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں سٹریٹجک شراکت داری کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ کانفرنس متوقع طور پر 8 ہزار سے زائد شرکا، 650 سے زیادہ سپیکرز اور 250 سیشنز میں عالمی سرمایہ کاری کے کلیدی موضوعات پر مباحثے کی میزبانی کرے گی۔ کانفرنس میں آزاد تجارت کے جغرافیائی سیاسی اثرات، سرمایہ کاری کے نئے مواقع اور ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو فاؤنڈیشن کے قائمقام سی ای او،رچرڈ اٹیس کے مطابق، نویں ایڈیشن میں دنیا بھر سے ماہرین اور سرمایہ کاری کے اہم شخصیات شامل ہوں گی جو حکومتوں اور نجی شعبے کے اشتراک سے نئی کمپنیوں کے قیام اور ترقی کے لائحہ عمل سے آگاہ کریں گے۔ کانفرنس میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان، چینی نائب صدر ہان چنگ، بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ اور نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس، روسی براہِ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سی ای او کیریل دمیتریف، اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نگوزی اوکونجو سمیت دیگر عالمی شخصیات شریک ہوں گی۔
کانفرنس ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ سرمایہ کاری کے ذریعے انسانیت کے لیے خوشحال اور پائیدار مستقبل کے لیے اقدامات پر غور کیا جا سکے۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، نئی ابھرتی ٹیکنالوجیز، جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں اور وسائل کی ناہمواری کے عالمی روابط پر اثرات پر بھی تفصیلی بحث ہوگی۔
یہ عالمی ایونٹ نہ صرف سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کا مرکز ہے بلکہ ترقی کی راہ میں موجود چیلنجز اور ان کے حل کے لیے حکومتی اور نجی شعبے کے مابین تعاون کو فروغ دینے کا بھی عکاس ہے۔
