ننکانہ صاحب :بابا گورونانک کے 556 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے تقریباً 2,400 سکھ یاتری پاکستان پہنچے۔ واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام، مقامی سکھ کمیٹی کے اراکین اور مقامی انتظامیہ نے یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان مذہبی ہم آہنگی اور باہمی احترام کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین نے بھارتی مہمانوں کا شاندار خیرمقدم کیا اور ان کے قیام اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ یاتریوں نے خوشی اور جوش و خروش کے ساتھ بارڈر عبور کیا اور امیگریشن اور کسٹم کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد سخت سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ ننکانہ صاحب کی جانب روانہ کیے گئے۔
واہگہ بارڈر پر یاتریوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے جن میں کھانے پینے کی سہولیات، آرام دہ جگہیں اور دیگر ضروری سہولیات شامل تھیں تاکہ وہ سفر کے دوران ہر طرح کی سہولت حاصل کر سکیں۔ بھارتی یاتریوں کو 13 نومبر تک کا ویزا دیا گیا ہے، تاکہ وہ پرامن اور خوشگوار ماحول میں بابا گورونانک کے جنم دن کی مرکزی تقریبات میں شرکت کر سکیں۔
ننکانہ صاحب پہنچ کر یاتری دربار صاحب میں مذہبی رسومات اور مراقبے میں شریک ہوں گے، جہاں لاکھوں سکھ یاتری اور مقامی عقیدتمند بابا گورونانک کی تعلیمات اور سکھ مذہب کے تہوار کو منائیں گے۔ یہ موقع نہ صرف مذہبی اہمیت رکھتا ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے اور بھائی چارے کا بھی مظہر ہے۔
بھارتی یاتریوں نے بارڈر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر انہیں روحانی سکون اور بابا گورونانک کی تعلیمات کے قریب لانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پاکستانی حکام اور کمیٹی کے اراکین نے بھی کہا کہ اس طرح کی تقریبات امن، محبت اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
