اسلام آباد:پاکستان کےعدالتی ڈھانچے میں تاریخ ساز پیش رفت،ملک کی پہلی آئینی عدالت باضابطہ طور پر قائم ہوگئی، اور جسٹس امین الدین خان نے اس نئی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا کر عدالتی نظام میں ایک نئے باب کا آغاز کردیا۔
ایوانِ صدر میں ہونے والی پرشکوہ تقریب میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس امین الدین خان سے حلف لیا۔ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی، وفاقی وزراء، اعلیٰ سرکاری افسران، سفارتکار اور معزز مہمانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جس نے تقریب کو ایک تاریخی اور باوقار رنگ دیا۔
تقریب کے دوران پورا ایوانِ صدر روشنیوں اور قومی پرچموں سے مزین تھا، جبکہ مہمانوں نے اسے پاکستان کی عدالتی تاریخ کا یادگار لمحہ قراردیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کی تشکیل کا مقصد آئین کی تشریح اور بنیادی حقوق سے متعلق معاملات میں فوری اور واضح فیصلے فراہم کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کے چھ دیگر ججز اپنی حلف برداری کی تقریب اسلام آباد ہائیکورٹ کے اوپن ایریا میں ادا کریں گے جہاں انتظامات غیر معمولی حساسیت اور شفافیت کے ساتھ مکمل کیے گئے ہیں۔ ججز سے حلف چیف جسٹس آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان خود لیں گے۔
اس موقع کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کے مرکزی علاقے کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ تقریب میں عدالتی برادری، وکلاء، سابق ججز اور قانونی ماہرین کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔
قانونی ماہرین کی رائے کے مطابق آئینی عدالت کی باقاعدہ تشکیل ملک کے عدالتی نظام کے لیے ایک حقیقی ’گیم چینجر‘ ثابت ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی عدالت کے قیام سے آئین سے متعلق پیچیدہ تنازعات کے فوری اور مؤثر حل کی راہ ہموار ہوگی، جبکہ مختلف عدالتوں میں برسوں سے زیر التوا آئینی مقدمات کے دباؤ میں واضح کمی آئے گی۔
وفاقی اور صوبائی سطح پر آئینی اختلافات کی شفاف اور جامع تشریح ممکن ہو سکے گی، جس سے نہ صرف عدالتی الجھنیں کم ہوں گی بلکہ بنیادی حقوق کے تحفظ کو بھی نئی مضبوطی ملے گی۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام ملک میں عدالتی اصلاحات کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو انصاف کی فراہمی کے عمل کو مزید تیز، واضح اور مؤثر بنائے گا۔
حکومتی نمائندوں کے مطابق آئینی عدالت کا آغاز ملک میں جاری عدالتی اصلاحات کے سلسلے کی سب سے بڑی اور اہم کڑی ہے، جو عوام کو انصاف کی تیز رفتار فراہمی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب کے بعد گفتگو میں کہا کہ حکومت انصاف کے مؤثر اور بہتر نظام کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔
