پیرس/نیس: فرانس نے ٹیلیگرام کے بانی پاول دروف پر عائد سفری پابندی ہٹا دی ہے۔ دروف اپنی مشہور پیغام رسانی ایپ پر مبینہ غیر قانونی مواد کے حوالے سے فرانس میں زیرِ تفتیش تھے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق روسی نژاد 41 سالہ ٹیک انٹرپرینیور کو 2024 میں پیرس میں حراست میں لیا گیا تھا، اور ان پر پلیٹ فارم کے مبینہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔
ابتدائی طور پر دروف کو فرانس چھوڑنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، لیکن جولائی میں عدالتی کنٹرول میں نرمی کی گئی اور انہیں متحدہ عرب امارات میں رہنے کی اجازت دی گئی، جہاں ٹیلیگرام کا ہیڈ کوارٹر واقع ہے۔ تاہم وہاں بھی انہیں بیک وقت زیادہ سے زیادہ دو ہفتوں تک رہنے کی اجازت تھی۔ اب فرانس نے ان پر عائد سفری پابندی مکمل طور پر ختم کر دی ہے اور انہیں جنوبی شہر نیس میں پولیس کو اطلاع دینے کی ضرورت نہیں۔
عدالتی ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران دروف نے اپنی عدالتی نگرانی کی مکمل تعمیل کی ہے۔ ان پر الزام تھا کہ ان کا آن لائن پلیٹ فارم غیر قانونی لین دین، بچوں کے جنسی استحصال کی تصاویر اور دیگر غیر قانونی مواد کی اجازت دیتا ہے۔ دسمبر 2024 میں ابتدائی تفتیش کے دوران دروف نے پلیٹ فارم پر بڑھتی ہوئی مجرمانہ موجودگی کو تسلیم کیا اور مواد کی نگرانی کو مضبوط بنانے کا وعدہ کیا۔
تاہم، دروف نے الزام لگایا کہ فرانسیسی حکام صارفین کی جانب سے تحریر شدہ مواد کی نگرانی اور تفتیشی معلومات جمع کرواتے وقت مناسب قانونی طریقہ کار اختیار کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے گرفتاری کی مذمت کی اور اسے ایک آزاد ملک کے طور پر فرانس کے امیج کے لیے شدید نقصان دہ قرار دیا۔ اے ایف پی سے رابطہ پر ان کے وکلاء نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔
