سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر مائیکل رتنی کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ واشنگٹن تین اہم امور پر سعودی عرب کے امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو نئی شکل دے رہا ہے، جو خطے کا چہرہ بدل دے گا۔
سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر، مائیکل رتنی نے "فرینکلی اسپیکنگ” پروگرام کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ واشنگٹن سعودی-امریکہ تعلقات میں ایک اہم لمحے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ریاض، واشنگٹن کے ساتھ اعتماد اور واضح قائدانہ کردار کے ساتھ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفاع، جدید ٹیکنالوجی اور سویلین نیوکلیئر توانائی اس نئے تعاون اور معاہدے کا مرکز ہیں۔ امریکہ مصنوعی ذہانت اور جدید چپس میں سعودی عرب کے عزائم کو پورا کرنا چاہتا ہے جب کہ مملکت علاقائی سلامتی میں ایک پیش قیاسی شراکت داری قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
رتنی نے مزید کہا کہ سعودی عرب اب قابل تجدید اور جوہری توانائی میں سرمایہ کاری کا پاور ہاؤس ہے۔ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت میں ابھرتی ہوئی قوت ہے جو اسے خطے کی تشکیل نو میں واشنگٹن کے لیے ایک ناگزیر شراکت دار بنا رہا ہے۔
