واشنگٹن :امریکی حکومت نے ملک کی معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی معیشت تیزی سےمضبوط ہو رہی ہےاورمہنگائی اب نمایاں طورپرقابومیں آرہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ تازہ ترین معاشی اشاریے واضح کرتے ہیں کہ امریکی مارکیٹ میں روزگار کے نئے مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جب کہ تیل کی عالمی قیمتیں کورونا وبا کے بعد کی کم ترین سطح پر آ چکی ہیں، جس کا براہِ راست فائدہ امریکی صارفین کو پہنچ رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق سابق حکومت کے دور میں مہنگائی کے اثرات عوام نے بھرپور انداز میں برداشت کیے، تاہم موجودہ انتظامیہ کی معاشی اصلاحات، توانائی پالیسی میں استحکام اور مارکیٹ پر اعتماد کی بحالی نے معاشی نمو کی رفتار کو تیز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن دور میں مہنگائی وہ بوجھ تھا جس نے ہر طبقے کو متاثر کیا، لیکن آج معیشت پہلے سے زیادہ بہتر سمت کی جانب بڑھ رہی ہے۔
اسی دوران وائٹ ہاؤس نے اس خبر کی بھی تصدیق کی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارتِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ سرکاری طور پر نافذ کر دیا ہے، جو ان کے اہم انتخابی وعدوں میں سے ایک تھا۔ اس فیصلے کے تحت اب تعلیم سے متعلق تمام معاملات اور پالیسی سازی فرداً فرداً ریاستوں کے اختیار میں ہوگی۔ انتظامیہ کے مطابق اس اقدام سے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی، ریاستی خودمختاری میں اضافہ اور تعلیمی نظام میں مرکزیت کے خاتمے کا راستہ ہموار ہوگا۔
ممدانی–ٹرمپ ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا، تاہم انہوں نے یہ اشارہ ضرور دیا کہ ’’صدر ٹرمپ امریکی عوام کے مفاد میں کسی سے بھی بات چیت یا ملاقات کے لیے تیار ہیں، چاہے اسے کمیونسٹ ہی کیوں نہ کہا جائے۔‘‘ ان کے مطابق موجودہ انتظامیہ کا مقصد ہر ممکن سفارتی و سیاسی رابطوں کے ذریعے امریکی مفادات کا تحفظ ہے۔
بریفنگ میں کانگریس کے چند ارکان کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو کا بھی ذکر ہوا، جسے ترجمان نے متنازع اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کا مقصد امریکی فوج کو صدر ٹرمپ کے خلاف اکسانا تھا، جو نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ ملکی اداروں کے درمیان اعتماد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی کوششیں سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ کرتی ہیں اور قومی سلامتی سے متعلق حساس معاملات کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ترجمان لیویٹ نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ موجودہ حکومت معاشی بہتری کے تسلسل، عوامی ریلیف کے اقدامات اور ادارہ جاتی استحکام کو اپنی اولین ترجیحات کے طور پر برقرار رکھے گی۔
