اسلام آباد:پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی اور توانائی تعاون میں نیا سنگ میل عبور کر لیا گیا ہے، جب وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میخائیل جنروف سے اہم ملاقات میں سوکار کمپنی کو پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری اور اپ اسٹریم مواقع تلاش کرنے کی باضابطہ دعوت دی۔
ملاقات میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاعی پیداوار، انفراسٹرکچر، آئی ٹی اور ڈیری کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان–آذربائیجان مشترکہ سرمایہ کاری کمپنی کے قیام کی تجویز پیش کی، جس میں دونوں ممالک مساوی شراکت کریں گے، اور یہ کمپنی توانائی، ٹیکنالوجی، زراعت اور صنعتی منصوبوں کے لیے مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نے آذربائیجان کی جانب سے وائٹ آئل پائپ لائن میں دلچسپی پر خوشی کا اظہار کیا، جو کراچی سے محمود کوٹ تک تیل کی محفوظ، مؤثر اور کم لاگت ترسیل کو یقینی بناتا ہے، اور ملک میں توانائی کی ضروریات کے مؤثر انتظام میں مددگار ثابت ہوگا۔ آذری وزیر نے امید ظاہر کی کہ موجودہ مذاکرات 2025–2028 کے لیے دوطرفہ اقتصادی روڈ میپ کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کریں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
پاکستان خطے میں وسطی ایشیائی ریاستوں کو بحیرہ عرب کے ذریعے عالمی منڈی سے جوڑ کر خود کو ایک اسٹریٹجک ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ حب کے طور پر مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے، جبکہ آذربائیجان توانائی کے شعبے میں ایک مستحکم عالمی شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی اقتصادی تعلقات کو نئی سمت اور وسعت ملے گی۔
