صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی سطح پر اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے جمعے سے شروع ہونے والی تمام فوجی جھڑپیں روکنے پر اتفاق کر لیا ہے، جس کا مقصد خطے میں امن قائم کرنا اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ امریکی صدر نے اس موقع پر دونوں ممالک کی قیادت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا ہر ممکن مدد فراہم کرے گا تاکہ جنوب مشرقی ایشیا میں تنازعات کا حل پایا جا سکے اور خطے میں استحکام قائم رہے۔
تھائی لینڈ کے وزیرِاعظم نے صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ صدر ٹرمپ کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں حالیہ جھڑپوں پر تشویش تھی اور انہوں نے امن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ تھائی لینڈ اپنی خود مختاری اور قومی مفادات کا تحفظ کرے گا لیکن امن کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمبوڈیا کے ساتھ دشمنی ختم کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے، تاہم ابھی تک باقاعدہ جنگ بندی عمل میں نہیں آئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام سے خطے میں کشیدگی کم ہونے اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ متوقع ہے۔ امریکی حکومت نے بھی دونوں ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کو ترجیح دیں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔ بین الاقوامی برادری نے بھی اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ اقدام جنوب مشرقی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا۔
