کولمبو، سری لنکا: سری لنکا کے کرکٹ کی تاریخ کے عظیم نام اور 1996ء کے ورلڈ کپ فاتح کپتان ارجونا راناٹنگا ایک بڑے کرپشن کیس میں ممکنہ گرفتاری کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ جیسے ہی راناٹنگا وطن واپس آئیں گے، انہیں حراست میں لیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، راناٹنگا اس وقت ملک سے باہر ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی دہمیکا راناٹنگا کے ساتھ مل کر تیل کی طویل مدتی خریداری کے طریقہ کار میں غیر قانونی تبدیلیاں کیں اور اسپاٹ خریداری مہنگے داموں کی، جس کے نتیجے میں 2017ء میں سری لنکا کو تقریباً 80 کروڑ سری لنکن روپے کا نقصان ہوا۔
بین الاقوامی ذرائع کے مطابق، دہمیکا راناٹنگا کو پیر کے روز گرفتار کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور عدالت نے ان پر بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 13 مارچ کو طے کی گئی ہے۔
ارجونا راناٹنگا، جو 62 سال کے ہیں، سری لنکن کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے ناموں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے 1996ء میں آسٹریلیا کو شکست دے کر سری لنکا کو اس کا واحد کرکٹ ورلڈ کپ جتوایا تھا، اور یہ کامیابی ان کے کیریئر کا سب سے یادگار لمحہ رہی۔
یہ مقدمہ صدر انورا کمارا ڈسانائیکے کی حکومت کی جانب سے کرپشن کے خلاف وسیع مہم کا حصہ ہے، جس میں سابق حکومتی اہلکاروں اور سیاسی شخصیات کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ اقدام سری لنکا میں شفافیت اور احتساب کے عمل کو مضبوط کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، تاکہ سابقہ حکومتی غلطیوں اور مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات مکمل ہو سکیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راناٹنگا کا یہ کیس نہ صرف سری لنکا کے سیاسی منظرنامے کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ عوامی سطح پر کرپشن کے خلاف اعتماد بحال کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کیس پر ملکی میڈیا اور عوام کی نظریں جمی ہوئی ہیں، اور جیسے ہی راناٹنگا وطن واپس آئیں گے، یہ معاملہ ملکی سطح پر ایک بڑا سیاسی اور قانونی تنازعہ بن سکتا ہے۔
