برلن، جرمنی: یورپی اور امریکی رہنماؤں نے یوکرین میں ملٹی نیشنل امن فوج تعینات کرنے کا اہم اعلان کیا ہے، تاکہ روس کے ممکنہ حملوں کے خلاف یوکرین کی سیکیورٹی کو مضبوط بنایا جا سکے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکا، نیٹو اور یورپی یونین کے ساتھ 10 اہم یورپی رہنماؤں نے برلن میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ دستخط شدہ بیان جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ مجوزہ امن فوج کی تعیناتی امریکا اور طاقتور یورپی ممالک کی سیکیورٹی ضمانتوں کے تحت ہوگی، تاکہ مستقبل میں روس کسی بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہ کر سکے۔بیان میں واضح کیا گیا کہ یوکرین کو امن کے دوران تقریباً 8 لاکھ نفوس پر مشتمل فوج برقرار رکھنی ہوگی، جسے یورپی اور امریکی حمایت حاصل ہوگی۔ مزید برآں، امریکا کی قیادت میں جنگ بندی مکینزم قائم کیا جائے گا، جو کسی بھی حملے یا سرحدی خلاف ورزی کی صورت میں پیشگی اطلاع فراہم کرے گا۔
یہ اقدام یوکرین روس جنگ بندی مذاکرات میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مجوزہ فورس نہ صرف یوکرین کی سرحدوں کی حفاظت کرے گی بلکہ مستقبل میں کسی بھی جارحیت کے خلاف موثر روک تھام بھی فراہم کرے گی۔ یورپی اور امریکی رہنماؤں نے زور دیا کہ یہ قدم علاقائی استحکام اور دیرپا امن کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔
صدر زیلنسکی نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ یوکرین کے لیے مضبوط بین الاقوامی حمایت اور دیرپا سیکیورٹی کا ضامن ہوگا۔ اس سے نہ صرف موجودہ جنگ بندی میں پیش رفت ممکن ہوگی بلکہ مستقبل میں روس کی جانب سے کسی بھی خطرے کو بھی محدود کیا جا سکے گا۔
یوکرین میں ملٹی نیشنل امن فوج کی تعیناتی اور امریکی و یورپی ضمانتیں علاقائی استحکام، بین الاقوامی تعاون اور دیرپا امن کے لیے اہم قدم ہیں۔ یہ اقدام یہ بھی واضح کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری یوکرین کے ساتھ متحد ہے اور کسی بھی جارحانہ کارروائی کی صورت میں فوری اور مؤثر ردعمل کے لیے تیار ہے۔
