امریکی سینیٹ نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے دفاعی بجٹ کی منظوری دے دی، جس کے تحت 901 ارب ڈالر کے ریکارڈ دفاعی اخراجات کی اجازت دی گئی ہے۔ سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران بل کے حق میں 77 جبکہ مخالفت میں 20 ووٹ آئے، جس کے بعد بل کو دستخط کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ارسال کر دیا گیا ہے۔
منظور شدہ دفاعی بجٹ میں امریکی مسلح افواج کے لیے اہم مراعات شامل کی گئی ہیں، جن میں فوجیوں کی تنخواہوں میں اضافہ اور ان کے لیے رہائشی سہولیات میں بہتری کے منصوبے نمایاں ہیں۔ حکام کے مطابق ان اقدامات کا مقصد فوجیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا اور دفاعی اداروں کی کارکردگی کو مزید مؤثر بنانا ہے۔
بل کے تحت یوکرین کے لیے آئندہ دو برسوں کے دوران 800 ملین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے، جو جاری تنازع کے تناظر میں ایک اہم فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ دفاعی بجٹ میں اسرائیل کے دفاعی پروگرامز کے لیے بھی خطیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں، جسے امریکہ کی جانب سے اپنے قریبی اتحادی کی سلامتی کے عزم کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی دفاعی بجٹ نہ صرف امریکہ کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنائے گا بلکہ اتحادی ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو بھی فروغ دے گا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق بڑھتے ہوئے عالمی تنازعات کے پیش نظر یہ بجٹ امریکہ کی عسکری حکمتِ عملی کا ایک اہم ستون ثابت ہوگا۔
