نائیجیریا کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ شمال مغربی نائیجیریا میں داعش کے مبینہ ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یہ حملے انتہائی درست اور مؤثر انداز میں دہشتگرد اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔ نائیجیریا نے زور دیا ہے کہ ملک دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف امریکہ اور دیگر عالمی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس مقصد کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر عمل جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ یہ کارروائی ایک مشترکہ آپریشن تھی، جس میں شمال مغربی نائیجیریا میں داعش کے ٹھکانوں اور آپریشنل مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد نہ صرف دہشتگردوں کی تنظیم کو کمزور کرنا بلکہ خطے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا اور عام شہریوں کی حفاظت کرنا بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ داعش کی سرگرمیاں انسانی جانوں کے لیے سنگین خطرہ ہیں اور اس کارروائی سے اس خطرے کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمال مغربی نائیجیریا میں داعش کے دہشتگرد مسیحی آبادی کو بےرحمی سے قتل کر رہے تھے، اور اسی وجہ سے امریکی محکمہ جنگ نے متعدد کامیاب فضائی حملے کیے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، امریکی فضائی کارروائی نے داعش کے ٹھکانوں اور ان کے آپریشنز کو شدید نقصان پہنچایا اور دہشتگرد گروہ کی پیش رفت کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ حملے نائیجیریا اور خطے میں دہشتگردوں کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داری کی ایک کامیاب مثال ہیں۔ امریکی فضائی حملوں کی یہ کارروائی نہ صرف دہشتگردی کے خاتمے میں مؤثر ثابت ہوئی بلکہ شمال مغربی نائیجیریا میں امن و استحکام کے قیام کی جانب ایک اہم قدم بھی ہے۔
نائیجیریا کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے اور امریکہ سمیت عالمی شراکت داروں کے تعاون سے ملک میں دیرپا امن و امان قائم رکھنے کے لیے مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔ اس آپریشن کے نتیجے میں داعش کے منصوبے ناکام ہوئے اور شمال مغربی نائیجیریا میں سکیورٹی اور استحکام کو فروغ ملا ہے، جس سے عام شہریوں کی زندگیوں میں تحفظ اور خطے میں امن کی بحالی ممکن ہو سکی ہے۔
