سابق وزیراعظم اور پاکستان کی عظیم بیٹی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 18ویں برسی کی مناسبت سے اعلیٰ حکومتی وفد سکھر پہنچ گیا ہے تاکہ ملک کی اس جراتمند اور باوقار رہنما کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر بھیجا گیا یہ وفد نہ صرف برسی کی تقریب میں شریک ہوگا بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت سے بھی ملاقاتیں کرے گا، تاکہ سیاسی، سماجی اور قومی امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
وفد کی قیادت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں، جبکہ اس میں مشیرِ وزیراعظم رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور دیگر اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے نہ صرف پاکستان کی سیاست میں ایک مضبوط اور قابلِ احترام مقام حاصل کیا بلکہ خواتین کے لیے قیادت اور خودمختاری کے دروازے بھی کھولے۔
ایاز صادق نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو نے پاکستان میں رواداری، برداشت، قانون کی حکمرانی، عوامی فلاح و بہبود اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے لازوال قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی اور سماجی جدوجہد آج بھی پاکستانی عوام کے لیے مشعلِ راہ ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم ان کے وژن اور مشن کو زندہ رکھیں۔
حکومتی وفد کی موجودگی نے تقریب میں ایک سیاسی اور قومی اہمیت کا رنگ بھر دیا ہے، جہاں کارکنان، رہنما اور عوام نے بینظیر بھٹو کی قربانیوں اور خدمات کو یاد کیا۔ وفد کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں بھی اہم سمجھی جا رہی ہیں، جس میں ملک میں جمہوری اقدار، عوامی فلاح اور خواتین کی ترقی کے لیے مشترکہ اقدامات پر بات چیت متوقع ہے۔
بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر سکھر کے مزارات اور تاریخی مقامات پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومتی وفد کی موجودگی اس تقریب کو نہ صرف قومی یکجہتی کا مظہر بناتی ہے بلکہ یہ پاکستان میں خواتین کی قیادت اور جمہوری اقدار کے فروغ کی علامت بھی ہے۔
اس موقع پر عوامی اجتماع میں “بینظیر زندہ ہے” اور “جمہوریت ہماری پہچان” کے نعرے گونجتے رہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قربانیاں آج بھی پاکستانی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
