متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک انتہائی سنگین الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کروایا۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے نہ صرف الطاف حسین پر عمران فاروق کے قتل کا الزام عائد کیا بلکہ ان پر بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ پچیس سال تک مالی تعلقات کا بھی انکشاف کیا۔
مصطفیٰ کمال کے مطابق، الطاف حسین نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے درمیان نشے کی حالت میں رہتے ہوئے ایک سنگین اقدام کیا اور عمران فاروق، جو اپنی پارٹی کو 40 سال دینے والے ایک دیانتدار اور محنتی رہنما تھے، کو ان کی سالگرہ کے دن قتل کروایا تاکہ وہ خود اس دن کو اپنا "سالگرہ کا تحفہ” قرار دے سکیں۔ وزیر صحت نے الزام لگایا کہ الطاف حسین نے اس قتل کے بعد نہ صرف پارٹی کے اندر بلکہ عمران فاروق کے اہلخانہ کے ساتھ بھی غیر انسانی رویہ اختیار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے بانی ایک ڈرامہ باز شخصیت ہیں اور عمران فاروق کی اہلیہ کی لاش پر انہوں نے واویلا مچایا، جس سے اہلخانہ کو شدید صدمہ پہنچا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی کی حرکتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنے مفاد کے لیے پارٹی اور عوام کو استعمال کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کے گھر کے قریب قتل کر دیا گیا تھا، اور یہ کیس تقریباً پانچ سال تک عدالت میں چلا۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 2015 میں خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو عمر قید کی سزا سنائی اور تینوں پر لاکھوں روپے جرمانہ بھی عائد کیا، لیکن مصطفیٰ کمال کے مطابق اصل سازشی ذہن الطاف حسین تھا، جس کا عدالت میں تذکرہ نہ ہونے کے باوجود ذمہ داری واضح ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ حال ہی میں عمران فاروق کی اہلیہ کے انتقال کے بعد الطاف حسین نے میت پاکستان بھیجنے کے لیے دنیا بھر سے چندہ اکٹھا کیا، جس میں وہ خود بھی مبالغہ آرائی کرتے نظر آئے۔
مصطفیٰ کمال نے انکشاف کیا کہ الطاف حسین کے پاس اپنے دعووں کے برعکس عمران فاروق کی بیوی کے لیے مالی وسائل موجود نہیں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دو سال سے وہ خود بانی ایم کیو ایم پر بات نہیں کر رہے تھے کیونکہ الطاف حسین مسلسل ڈرامے کر رہے تھے۔ ان کے مطابق، الطاف حسین کے دفاتر اور دیگر مقامات سے لاکھوں پاؤنڈ کی رقم برآمد ہوئی، لیکن بنیادی سہولت فراہم کرنے کے لیے ان کے پاس چھ ہزار پاؤنڈ بھی موجود نہیں تھے۔
وفاقی وزیر نے الطاف حسین پر زور دیا کہ وہ اصل قاتلوں کا پتہ لگانے کے لیے عدالت میں مقدمہ کھلوائیں، اور کہا کہ اگر وہ ہمت کریں تو وہ خود اپنے وسائل سے اس کیس میں مدد کے لیے تیار ہیں۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ الطاف حسین نے خود کو "راجا اندر” سمجھا ہوا ہے اور ان کی کارروائیاں ہمیشہ مہاجر قوم کے مفاد کے خلاف رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے 40 سال میں متعدد افراد کو نقصان پہنچایا اور اب بھی یہی رویہ برقرار ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ خود عمران فاروق کے قتل کے وقت موجود تھے اور پارٹی کی جانب سے جنازہ میں گئے تھے۔ بانی ایم کیو ایم نے، ان کے مطابق، نماز جنازہ میں صرف تصویریں بنوانی تھیں اور بغیر اجازت کے کیمرہ بھی استعمال کیا۔ وزیر نے کہا کہ الطاف حسین کی یہ حرکتیں مہاجر قوم کے لیے ایک بڑا نقصان ہیں، اور انہوں نے شہر کو تباہ کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم ان شاء اللہ اس شہر کو دوبارہ اسی مقام پر لے کر آئیں گے اور عوام کے مفاد میں کام کریں گے۔
انہوں نے ایم کیو ایم کے بانی پر الزامات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے آئینی ترمیم کے معاملات میں کبھی حقیقی مدد نہیں کی، اور جب پارٹی کی ایک آواز پر لاکھوں لوگ جمع ہو جاتے تھے تو الطاف حسین ہمیشہ خود کو آگے نہیں لاتے تھے۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اسکاٹ لینڈیارڈ کو بھی معلوم تھا کہ عمران فاروق کو کس نے قتل کیا، اور اسی وجہ سے بچوں کو 15 دن تک چھپایا گیا تاکہ وہ محفوظ رہیں۔
وفاقی وزیر نے عمران فاروق کے بچوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ لندن میں اس شخص سے محتاط رہیں اور اپنے والد کے قتل کی تحقیقات کے لیے عدالت جائیں اور قانونی کارروائی کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ الطاف حسین خاموشی کو کمزوری سمجھتا ہے، اس لیے خاموش رہنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے لندن میں اور پاکستان میں اپنے ذاتی مفادات کے لیے پارٹی کو استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے ذریعے ہونے والی مالی اور سیاسی سرگرمیاں مہاجر قوم کے لیے نقصان دہ رہی ہیں۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وہ پارٹی کے اندر اور باہر ہونے والے اقدامات کو بے نقاب کرنے کے لیے تیار ہیں اور آئندہ بھی سچائی کے علمبردار رہیں گے۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کا اختتام ایک چیلنج کے ساتھ کیا اور کہا کہ الطاف حسین آئیں اور بات کریں، ہم ہر معاملے میں حقائق سامنے لائیں گے۔ مصطفیٰ کمال کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی کے اقدامات نے نہ صرف پارٹی بلکہ مہاجر قوم کے مفادات کو بھی نقصان پہنچایا اور اس سلسلے میں عوام کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ پریس کانفرنس ایک واضح پیغام کے طور پر سامنے آئی کہ مصطفیٰ کمال عمران فاروق کے قتل کی حقیقت کو بے نقاب کرنے اور مہاجر قوم کے حقوق کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں، اور وہ الطاف حسین کے رویے اور سازشوں کا ہر پہلو عوام کے سامنے لانے کے لیے تیار ہیں۔
