لبنان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جنہیں ہمیشہ سعودی عرب کے بادشاہوں اور شہزادوں کی طرف سے خصوصی اور ممتاز توجہ حاصل رہی ہے اور یہ تاریخی تعلق مختلف حالات میں لبنان کی حمایت کے لیے مملکت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
مملکت سعودی عرب نے ہمیشہ اس کا ساتھ دیا۔ سیاسی، اقتصادی اور مالی مدد فراہم کی، بہت سے مشکل وقتوں میں فراخدلی کا مظاہرہ کیا، جس نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے افق کھولنے میں اہم کردار ادا کیا۔
سعودی عرب، لبنان میں اپنی گہری دلچسپی کا اظہار کر رہا ہے۔ لبنان کو درپیش چیلنجوں کے باوجود اسلامی اخوت، ثقافتی تعلق اور مذہبی رشتوں نے سعودی عرب کو لبنان کی طرف راغب کیے رکھا ہے۔
تاریخی طور پر، سعودی عرب لبنان میں استحکام اور سلامتی کے حصول میں مدد کے لیے ہمیشہ صف اول میں رہا ہے۔ مشکل وقت لبنان کے ساتھ سعودی شراکت کی ایک طویل تاریخ ہے جس نے بحرانوں کے بعد تعمیر نو میں اس کی مدد کی۔
سعودی عرب نے مشکل وقت میں لبنان کو اہم سیاسی اور اقتصادی مدد فراہم کی، یہ صرف مالی امداد ہی نہیں تھی بلکہ اس میں لبنان میں استحکام اور خوشحالی کو بڑھانے کے لیے اقدامات بھی شامل تھے۔
حال ہی میں، ہم نے دیکھا کہ اس امداد نے لاکھوں لبنانیوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے میں بہت مثبت اثر ڈالا ہے۔
سعودی عرب نے طائف معاہدے کی سرپرستی میں ہمارے ساتھ بہت زیادہ تعاون کیا، جس سے لبنان میں خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔ اسی معاہدے نے امن اور استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا تھا کیونکہ سعودی عرب نے لبنانیوں کو متحد کرنے والے پل اور تعمیر کنندہ کا کردار ادا کیا تھا۔
ضرورت کے وقت اپنی سفارتی کوششوں اور خلوص نیت کے ساتھ سعودی عرب نے لبنان کی سلامتی اور اتحاد کے لیے شاندار کردار ادا کیا ہے۔
لبنان میں تعلیم اور صحت کے منصوبے شروع کرتے وقت سعودی عرب ہمیشہ بہت دلچسپی ظاہر کرتا ہے جس سے لبنانیوں کے لیے تعلیم اور صحت کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
یہ بات بھی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک تعلقات کی تصدیق کرتی ہے کہ جب حالیہ جنگ شروع ہوئی تو سعودی عرب سب سے پہلے اس جنگ سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے پہنچا۔
یہ تیز ترین رد عمل شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے انسان دوست جذبے اور ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے دانشمندانہ جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔
موجودہ جنگ کے بعد جو ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی کا باعث بنی، شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے لبنانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری فیصلہ کیا اور بہترین انداز میں مدد کی۔
سعودی عرب کا بغیر کسی تفریق کے لبنان کے ساتھ کھڑے ہونا، شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے ذریعے فورا مدد کرنا، پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی آپریشن شروع کرنا، یہ اقدامات شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد کی لبنانی عوام میں خصوصی دلچسپی کی عکاسی کرتے ہیں۔
کنگ سلمان ریلیف سنٹر نے ایک وسیع مہم کا آغاز کیا جس میں لبنان کی حمایت کے لیے مملکت کی شاندار خدمات کی گواہی دی گئی۔
سعودی امداد کے فضائی پل نے لبنانی عوام کے لیے خوراک، طبی امداد اور پناہ گاہیں مہیا کی ہیں، یہ مہم صرف امداد نہیں ہے، بلکہ مملکت کے موقف کا سچا اور کھرا اظہار بھی ہے۔
لبنان کے مشکل وقت میں اس طرح کی عملی مدد اس بات کی نشاندہی ہے کہ لبنان واقعی شاہ سلمان کے دل میں ہے، اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ترجیح میں ہے۔ یہ کوششیں دونوں ملکوں کے درمیان بھائی چارے اور تعاون کے جذبے کو مجسم و مستحکم کرتی ہیں۔
(مضمون نگار علامہ محمد علی الحسینی لبنان کے کبار شیعہ علماء میں سے ایک ہیں۔ ان کا یہ مضمون پہلے سعودی اخبار عکاظ اور العربیہ میں شائع ہوا۔ دار نیوز نے اسے عکاظ سے اردو ترجمہ کرکے یہاں شائع کیا ہے)