پاکستان کی آئی ٹی برآمدات نے جولائی 2023 میں ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے، جو 3 ارب 54 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ ایک شاندار کارکردگی ہے جس نے شعبے کی عالمی سطح پر ترقی اور پذیرائی کو مزید مستحکم کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد سالانہ اور 5 فیصد ماہانہ اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات جولائی 2023 میں ایک نئے اعزاز کے ساتھ 3 ارب 54 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ یہ اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی صنعت عالمی سطح پر مزید تسلیم کی جا رہی ہے اور اس میں مسلسل ترقی ہو رہی ہے۔ گزشتہ 12 ماہ کی اوسط 3 ارب 17 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہونے کے باوجود، جولائی کے اعداد و شمار نے ایک نئی بلندی کو چھو لیا۔
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں کمپیوٹر سروسز کی برآمدات کا بڑا ہاتھ ہے، جنہوں نے جولائی میں 31 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا سنگ میل عبور کیا۔ خاص طور پر سافٹ ویئر کنسلٹنسی کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو جون کے 9 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے برآمد کنندگان کے اسپیشلائزڈ فارن کرنسی اکاؤنٹس میں رٹینشن حد کو 50 فیصد تک بڑھا کر آئی ٹی برآمد کنندگان کے لیے ایک بڑی تبدیلی کی ہے۔ اس پالیسی تبدیلی کی بدولت، پاکستانی برآمد کنندگان اپنے برآمدی آمدنی کا بیشتر حصہ واپس پاکستان لے آئے ہیں، جس سے آئی ٹی برآمدات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی آئی ٹی برآمدات میں جولائی میں جو اضافہ ہوا ہے، اس میں اسٹیٹ بینک کی طرف سے آئی ٹی برآمد کنندگان کے لیے ایڈیشنل اسکیمز اور حکومتی اقدامات کا بڑا کردار ہے۔ ان اقدامات میں ایکویٹی انویسٹمنٹ کی اجازت اور فارن کرنسی اکاؤنٹس کی پالیسی میں لچک شامل ہیں، جس نے آئی ٹی کمپنیوں کے لیے برآمدی آمدنی کو واپس لانے میں مدد فراہم کی ہے۔
