اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی طویل عرصے سے تعطل کا شکار نجکاری کا عمل فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، اور حکومت نے دسمبر کے دوسرے ہفتے کو بولیوں کی وصولی کے لیے حتمی تاریخ کے طور پر مقرر کردیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف آج تمام پری کوالیفائیڈ بولی دہندگان کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی ظہرانہ دیں گے، جو اس اہم قومی معاملے کو آگے بڑھانے کے حکومتی عزم کا واضح اظہار ہے۔
باخبر حکام کے مطابق بولی جمع کرانے کا عمل 12 سے 15 دسمبر 2025 کے درمیان متوقع ہے، جس کے ساتھ ہی پی آئی اے کی نجکاری کی جانب ایک بڑا عملی قدم اُٹھایا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت نے نجکاری کے مرحلے کو اس قدر واضح ٹائم لائن کے ساتھ آگے بڑھایا ہے، جس سے عمل کی سنجیدگی اور فیصلہ سازی کی رفتار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم سے توقع ہے کہ وہ ظہرانے کے دوران پری کوالیفائیڈ سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کریں گے اور اس بات کا اعادہ کریں گے کہ حکومت ملک میں سرمایہ کار دوست پالیسیوں، شفافیت اور قابل پیشگوئی کاروباری ماحول کا تسلسل برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم سرمایہ کاروں کو یقین دلائیں گے کہ اسٹریٹجک شعبوں میں اصلاحات کا عمل نہ صرف جاری رہے گا بلکہ اسے مزید وسعت دی جائے گی تاکہ قومی اداروں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق کھڑا کیا جاسکے۔
نجکاری کے عمل میں وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری، محمد علی، نے نمایاں کردار ادا کیا ہے، جنہوں نے بڑے کاروباری گروپس کو اس عمل میں دلچسپی دکھانے پر آمادہ کیا اور انہیں پی آئی اے کے مستقبل کے امکانات کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہ صرف ادارے کے مالی بحران کے خاتمے کے لیے اہم قدم ہوگی بلکہ قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے اور ایوی ایشن سیکٹر میں مسابقت بڑھانے کا ذریعہ بھی بنے گی۔
