اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر غور کر رہی ہے اور عوام بہت جلد آئی پی پیز سے متعلق خوشخبری سنیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وزارت توانائی عوام کو مستقل بنیادوں پر ریلیف دینے کی کوششوں میں مصروف ہے اور آئی پی پیز کے ساتھ باہمی رضامندی سے آگے بڑھنا ہی مسائل کا حل ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ موجودہ مذاکرات سے سالانہ 250 سے 300 ارب روپے کی بچت ممکن ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئی پی پیز کو پی ٹی آئی حکومت کے دوران ریلیف دیا گیا تھا، لیکن اس وقت وہ موقع ضائع ہو گیا۔ اویس لغاری نے امید ظاہر کی کہ موجودہ حکومت کی تجاویز پر آئی پی پیز غور کریں گی تاکہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت مختلف آپشنز پر بات کر رہی ہے اور ابھی کوئی فیصلہ حتمی نہیں ہوا۔
وزیر توانائی نے واضح کیا کہ کسی بھی صوبے کے ساتھ فی الحال کسی منصوبے پر باضابطہ بات چیت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے اپنے بجٹ سے بجلی پر سبسڈی دی ہے، جس کا وفاق سے کوئی تعلق نہیں۔
اویس لغاری نے بجلی کی بندش کے مسئلے پر کہا کہ اس کا تعلق لائن لاسز سے ہے۔ جن فیڈرز پر 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، وہاں لوگ کنڈی کے ذریعے بجلی استعمال کر رہے ہیں۔ اگر ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تو نقصان بڑھ جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کنڈی کا استعمال صرف سندھ میں نہیں بلکہ خیبرپختونخوا، پنجاب اور بلوچستان میں بھی عام ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ اس مسئلے کا واحد حل ڈسکوز کی نجکاری ہے اور وزارت اس سمت میں تیزی سے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے محتاط انداز میں آگے بڑھنا ضروری ہے، تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا اعتماد برقرار رہے۔
وزیر توانائی کے بیانات سے یہ واضح ہوا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے اور آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے مثبت نتائج سے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور قومی معیشت پر بوجھ کم ہونے کی امید پیدا ہو رہی ہے۔
