کراچی:دبئی انٹرنیشنل چیمبر نے پاکستان اور دبئی کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے کے لیے کراچی میں اپنا مستقل دفتر قائم کر دیا ہے۔ کاروباری قیادت کا کہنا ہے کہ یہ قدم دونوں خطوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی حجم اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
نیا دفتر Dubai Global Initiative کا حصہ ہے—یہ وہ عالمی منصوبہ ہے جس کے تحت دبئی حکومت 2030 تک دنیا بھر میں 50 بین الاقوامی دفاتر کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ سرحد پار تجارت، مشترکہ سرمایہ کاری، کمپنی رجسٹریشن، بین الاقوامی شراکت داریوں اور کاروباری رسائی کو مؤثر بنایا جا سکے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد دبئی کو مستقبل کی عالمی گیٹ وے مارکیٹ کے طور پر مضبوط پوزیشن دینا ہے۔
تجارتی ذرائع کے مطابق گزشتہ چار برسوں کے دوران پاکستانی کمپنیوں کی دبئی چیمبر میں رجسٹریشن میں 161 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو دونوں مارکیٹوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور سہولت کاری کے ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دبئی اور پاکستان کے درمیان نان آئل تجارت 1 کھرب 73 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے—جو مجموعی تجارتی تعلقات میں مضبوط نمو کا ثبوت ہے۔
مزید یہ کہ دبئی میں رجسٹرڈ پاکستانی کمپنیوں کی تعداد بڑھ کر 33,110 تک جا پہنچی ہے، جو پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے دبئی کی پرکشش مارکیٹ کو ظاہر کرتی ہے۔
پاکستانی کاروباری افراد کے لیے نئے دروازے کھل گئےحکام کے مطابق دبئی حکومت کا کراچی میں دفتر پاکستانی کاروباری افراد، سرمایہ کاروں اور اسٹارٹ اپس کے لیے ون ونڈو سہولت فراہم کرے گا۔ یہاں سرمایہ کاری کے مواقع، دبئی میں کاروبار کے قیام، قانونی معاونت اور مارکیٹ ایکسیس سے متعلق خدمات دستیاب ہوں گی۔ اس سے پاکستان کے کاروباری طبقے کو دبئی مارکیٹ میں براہ راست رسائی ملے گی اور دوطرفہ تجارت کے حجم میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دفتر پاکستان اور دبئی کے درمیان اقتصادی روابط کو نئی جہت فراہم کرے گا اور مستقبل میں مشترکہ سرمایہ کاری کے بڑے منصوبے سامنے آنے کا امکان ہے
