عالمی شہرت کے حامل دنیائے فٹ بال کے عظیم کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو جو کہ پرتگال سے تعلق رکھتے ہیں، گزشتہ کچھ سالوں سے سعودی فٹ بال کلب النصر کی طرف سے کھیلتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز پرتگال کے لیے ایک میچ کھیلنے کے بعد ریاض واپس پہنچے تو اپارٹمنٹ کے داخلی دروازے پر موجود النصر کے کھلاڑیوں اور مداحوں کو دیکھ کر انھوں نے "السلام علیکم” کہا۔
ایک ارب سے زیادہ فالورز رکھنے والے رولنالڈو کے اس "سلام” نے دنیا کو ورطہءحیرت میں ڈال رکھا ہے۔ کیونکہ یہ وہ شخص ہے جس کی ایک ایک حرکت کو نوٹ کیا جاتا ہے اور اپنایا جاتا ہے۔ رونالڈو نے چند سال پہلے پریس کانفرنس سے پہلے ٹیبل پر رکھی کوکا کولا کی بوتل کو ہٹادیا تھا تو کوکا کولا کو 4 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔ اب انھوں نے "السلام علیکم” کہا ہے تو ان کے مداحوں بھی ان کے سوشل میڈیا اکاونٹس پر سلام کہنا شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ کرسٹیانو رونالڈو نے اس سال کے شروع میں انگلینڈ کے مانچسٹر یونائیٹڈ کلب کو خیر باد کہہ کر سعودی کلب النصر کے ساتھ اڑھائی سال کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ معاہدہ 2025ء کے اختتام تک جاری رہے گا۔ رونالڈو النصر کلب سے فٹبال کی تاریخ کی سب سے بڑی تنخواہ سالانہ 200 ملین یورو (48ارب 46کروڑ پاکستانی روپے) سے زیادہ وصول کرتے ہیں جو پاکستانی روپے کے حساب سے یومیہ 13 کروڑ 46 لاکھ 33 ہزار سے زائد کی رقم بنتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں کام کرنے والے دوسرے غیر مسلم ڈاکٹرز، انجینئیرز اور ٹینیکل سٹاف میں سے بہت سے لوگ کچھ عرصے کے بعد اسلام قبول کرلیتے ہیں۔ گزشتہ سال آرامکو کے سینیئر الیکٹریکل انجینیئر البرٹ ہانس نے 61 سال سعودی عرب میں کام کرنے بعد اسلام قبول کیا تھا۔
کرسٹیانو رونالڈو جب سے ریاض آئے ہیں اور النصر کلب کے ساتھ منسلک ہوئے ہیں، تب سے سعودی رنگ میں رنگے نظر آتے ہیں۔ وہ اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ سعودی ایونٹس میں شریک ہوتے ہیں، سعودی کھانے کھاتے ہیں اور سعودی لباس پہنتے ہیں۔ اس دوران وہ اکثر سعودی عرب کے تاریخی مقامات پر جاکر ویڈیوز بھی بناتے ہیں۔
سعودی عرب کے فٹ بال لورز بھی رونالڈو کو بہت پسند کرتے ہیں۔ رونالڈو کے نام اور سائن والی ٹی شرٹ سعودی عرب میں 300 ریال سے شروع ہوکر 3000 ریال تک ملتی ہے۔ البتہ رونالڈو خود سعودی لباس پہنتے ہیں۔ عرب کھیلوں اور مشقوں میں دلچسپی لیتے ہیں۔ وہ اکثر سعودی عرب کے قومی ایونٹس میں تلوار اور سعودی لباس پہن کر شریک ہوتے ہیں۔
اسی سال شروع میں معروف برطانوی ارب پتی بزنس مین اور سابق سنگر ڈینی لیمبو نے بھی سعودی عرب میں اسلام قبول کیا اور عمرہ ادا کیا تھا۔ ڈیری لیمبو نے انسٹاگرام پہ ایک سٹوری میں بتلایا تھا کہ وہ سنگنگ تو بہت پہلے چھوڑ چکے تھے اور اب وہ الحاد سے بھی تائب ہو چکے ہیں۔ انھوں نے لکھا تھا کہ وہ کچھ عرصے سے سعودی عرب آتے جاتے ہیں اور سعودی تاجروں کے اصولوں اور تجارتی وضع داری کے طریقوں سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے قبول اسلام کی خبر دی اور عمرہ ادا کرنے کی تصاویر شئیر کیں۔
واضح رہے کہ ڈینی لیمبو کی عیاشی اور ماضی کی زندگی پر لندن کے مختلف سوشل میڈیا صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے، اس کے قبول اسلام کو حیران کن اور بڑی تبدیلی قرار دیا تھا۔ تاہم ڈیری لیمبو کے اسلام قبول کرنے کے بعد اس کے متعلق کوئی خاص خبر سامنے نہیں آئی۔
جنوری 2024ء کے آغاز میں سعودی عرب کے وزیرِ دینی و مذہبی امور فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد اللطیف بن عبد العزیز آل شیخ نے ایک سعودی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتلایا تھا کہ کویڈ 19 کے بعد سے اب تک، پچھلے 4 سالوں کے دوران سعودی عرب میں مقیم 3 لاکھ سے زیادہ غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا ہے۔
اور سب سے زیادہ 2023ء میں تقریباً 1 لاکھ 63 ہزار 319 لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتلایا کہ یہ صرف وہ تعداد ہے جو سعودی وزارت مذھبی امور کے مصدقہ ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ تاہم ہمارے پاس ایسی بہت سی اطلاعات بھی ہیں کہ جن کے مطابق سعودی عرب میں رہ کر اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد، اس تعداد سے بہت زیادہ ہے۔ لیکن ہم جب تک اس کی تصدیق نہیں کرلیتے، اسے شمار نہیں کرسکتے۔
ڈاکٹر عبد اللطیف آل شیخ نے بتلایا تھا کہ یہاں غیر مسلموں کے قبول اسلام کی بڑی وجہ امریکہ، یورپ۔ کینیڈا، آسٹریلیا اور ایشیاء سے بڑی تعداد میں غیر مسلم ماہرین، انجینیئرز، ٹیکنیشنز، اور کاروباری شخصیات کی سعودی عرب میں آمد ہے۔ کورونا کے دوران کام اور فلائیٹس بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب میں رہ جانے والے پڑھے لکھے لوگوں کو اسلام پر مطالعہ اور سٹڈی کا موقع ملا اور اللہ نے انھیں ہدایت عطاء فرمائی۔
کلچر اور ثقافت کا بڑا اثر ہوتا ہے، لوگ جس ماحول میں رہتے ہیں اس کے اثرات سے متاثر ضرور ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ النصر کلب کے ساتھ کھیلنے والے کرسٹیانو رونالڈو بھی اب ماحول اور کلچر سے متاثر ہونے لگے ہیں۔ واقفانِ حال بتلاتے ہیں کہ النصر کلب کے کھلاڑی صوم و صلاۃ کے پابند ہیں اور اکثر فارغ اوقات میں تلاوت قرآن بھی کرتے ہیں۔ یقیناً اس سے کرسٹیانو رونالڈو پر بھی اثر پڑتا ہوگا۔