مکہ مکرمہ – حرمین شریفین کی انتظامیہ نے ہر سال کی طرح اس بار بھی ایامِ حج کی آمد سے قبل غلافِ کعبہ کو زمین سے تین میٹر اونچا کر دیا ہے، تاکہ اسے ممکنہ نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔
انتظامیہ کے مطابق یہ اقدام حفاظتی تدابیر کے تحت کیا گیا ہے اور غلافِ کعبہ 15 ذی الحج تک اسی حالت میں رہے گا۔ اس دوران، نیچے کی جانب سفید رنگ کا خصوصی کپڑا لپیٹا گیا ہے جو روایتی طریقہ کار کا حصہ ہے۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غلافِ کعبہ کو بلند کرنے کا مقصد نہ صرف اسے ازدحامِ حجاج کے دوران ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچانا ہے، بلکہ اس عمل کے ذریعے اُس احترام و تقدس کو بھی برقرار رکھا جاتا ہے جو بیت اللہ شریف سے وابستہ ہے۔
تاریخی طور پر یہ اقدام اس لیے ضروری سمجھا جاتا ہے کیونکہ ماضی میں بعض جذباتی عازمینِ حج غلافِ کعبہ کو چومنے یا چھونے کے دوران اسے نقصان پہنچا بیٹھتے تھے، اور بعض تو غلاف کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے تبرک کے طور پر کاٹ کر ساتھ لے جاتے تھے، جس سے اس مقدس چادر کی حرمت متاثر ہوتی تھی۔
ہر سال غلافِ کعبہ کو اونچا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ اسلام میں تقدس اور حفاظت کو کس قدر اہمیت دی جاتی ہے، خاص طور پر حج جیسے عظیم اجتماع کے دوران جب لاکھوں مسلمان دنیا بھر سے حرمِ کعبہ کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔
یہ عمل صرف تکنیکی یا حفاظتی انتظام نہیں بلکہ ایک گہری روحانی روایت کا تسلسل ہے، جو نہ صرف غلافِ کعبہ کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے بلکہ حجاجِ کرام کو ادب، وقار اور نظم و ضبط کا سبق بھی دیتا ہے