پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حجاج کرام کو سعودی عرب کے مقامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے پاکستان کی نیک نامی کا باعث بننا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاروان اشرفیہ اور سکھیرا ٹریولز کے زیر اہتمام پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت منعقدہ ایک تربیتی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔ ورکشاپ میں شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے سینیٹر صدیقی نے کہا کہ حجاج کے ساتھ ملاقات اور انہیں رخصت کرنا باعثِ شرف ہے۔
انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے حج کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’سعودی حکومت اور حکومت پاکستان نے حجاج کرام کے لیے بہترین سہولیات یقینی بنائی ہیں، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف خود اس سلسلے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں‘‘۔
کاروان اشرفیہ کے ڈائریکٹر محمد صداقت نے بتایا کہ ’’ای حج سسٹم‘‘ کے ذریعے حجاج کو بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاہم کچھ وقتی مشکلات پر قابو پا لیا جائے گا۔ دوسری جانب سکھیرا ٹریولز کے گروپ لیڈر حافظ شفیق کاشف نے جون میں شدید گرمی کے پیشِ نظر سعودی ہدایات کی پابندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی حجاج کی حوصلہ شکنی کے لیے سعودی حکومت کے اقدامات قابلِ ستائش ہیں۔ انہوں نے ’’نسک کارڈ‘‘ کو حاجی کی شناخت قرار دیتے ہوئے اس کی حفاظت کی اہمیت بھی واضح کی۔
معروف عالمِ دین شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف خان نے حج کی سادگی اور تربیتی نشستوں کے مثبت اثرات پر روشنی ڈالی، جبکہ موٹیویشنل اسپیکر سید قاسم علی شاہ نے کہا کہ ’’حج محض سفر نہیں، بلکہ عبادات کا مجموعہ ہے، جسے خدمت کے جذبے سے سرانجام دینا چاہیے‘‘۔
اس موقع پر آئی ٹی ایکسپرٹ آفتاب احمد نے حجاج کی سہولت کے لیے تیار کردہ موبائل اپلیکیشن ’’Only Hajj‘‘ کا افتتاح کیا، جسے سینیٹر عرفان صدیقی نے باضابطہ لانچ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اپلیکیشن مستقبل میں دنیا بھر کے حجاج کے لیے مفید ثابت ہوگی۔
ورکشاپ میں مولانا اجود عبید، مولانا زبیر حسن، ڈاکٹر لبنی ظہیر، اور دیگر معزز شخصیات نے بھی خطاب کیا، جبکہ شرکاء سے صبر، تحمل، اور ایثار کے ساتھ حج کی ادائیگی کی اپیل کی گئی۔