مکہ مکرمہ :سعودی عرب کی ریلوے کمپنی "سار” نے اعلان کیا ہے کہ حج سیزن 1446ھ کے دوران حرمین ایکسپریس کے ذریعے روزانہ 140 سفر انجام دیے جا رہے ہیں، جن سے اب تک 20 لاکھ سے زائد حجاج کرام فائدہ اٹھا چکے ہیں۔
"سار” کے ترجمان خالد الفرحان کے مطابق اس سال حجاج کی نقل و حرکت کو مزید آسان بنانے کے لیے مجموعی طور پر 4700 سے زائد شیڈول سفر ترتیب دیے گئے ہیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں چار لاکھ اضافی نشستوں کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
حرمین ایکسپریس سعودی عرب کے قومی ٹرانسپورٹ سسٹم کا جدید ترین منصوبہ ہے، جو 453 کلومیٹر طویل برقی ریلوے لائن پر مشتمل ہے۔ یہ لائن پانچ مرکزی اسٹیشنوں کو آپس میں جوڑتی ہے، جن میں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، جدہ (مرکزی اسٹیشن)، کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، اور شاہ عبداللہ اکنامک سٹی شامل ہیں۔
ایئرپورٹ پر قائم اسٹیشن کو دنیا کا سب سے بڑا ریلوے اسٹیشن قرار دیا گیا ہے، جو بین الاقوامی ہوائی اڈے سے براہ راست منسلک ہے۔ اس سہولت کے ذریعے مسافر بغیر ایئرپورٹ سے نکلے ٹرین تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
خالد الفرحان نے مزید بتایا کہ حرمین ایکسپریس کا بیڑہ 35 جدید برقی ٹرینوں پر مشتمل ہے، جن میں ہر ٹرین میں 417 نشستیں دستیاب ہیں۔ معذور افراد کے لیے خصوصی نشستیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
مکہ مکرمہ اسٹیشن پر ہر 25 منٹ بعد ایک ٹرین آتی ہے، جس سے رش کے دوران بھی روانی برقرار رکھی جاتی ہے اور سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ کم ہوتا ہے۔ مکہ سے مدینہ کا سفر صرف دو گھنٹے، جدہ سے مکہ 30 منٹ اور شاہ عبدالعزیز ایئرپورٹ سے مکہ کا فاصلہ صرف 55 منٹ میں طے ہوتا ہے۔
ماحولیاتی لحاظ سے بھی یہ منصوبہ اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر برقی نظام پر کام کرتا ہے اور کاربن گیسوں کے اخراج سے پاک ہے۔ یہ خصوصیت سعودی وژن 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ ہے۔