سعودی وزیر ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات کے انجینئر صالح الجاسر نے مکہ مکرمہ میں حاجیوں کے لیے راستوں کو وسیع پیمانے پر کشادہ کرنے کے معتدد منصوبوں کا افتتاح کردیا ہے۔اس کے ساتھ ہی معذوروں کے لئے الگ ٹریکس بھی مختص کر دی گئے ہیں۔
ان منصوبوں کے تحت ماحول دوست شجر کاری کا بھی منصوبہ بنایا گیاہے۔حجاج کرام کی سہولیات کے لیے سڑکوں کو مزید وسیع پیمانے پر کشادہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
2023 میں ٹھنڈی سڑکوں کی ایک پائلٹ اسکیم شروع کی گئی تھی جو ایک کامیاب اسکیم رہی تھی۔ رواں سال میں اس کا دائرہ 82 فیصد تک مزید بڑھا دیا گیا ہے۔اب تک مشعر عرفات میں84 ہزار مربع میٹر سے زائد سڑکیں اسی جدید ٹیکالوجی سے تیار کی جا چکی ہیں جو سورج کی شعاعوں کو اپنے اندربہت کم جذب کر تی ہیں۔
اور سورج سے پیدا ہونے والی حرارت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔صبح کے وقت 30 سے 40 فیصد سورج کی کرنوں اور شعاعوں کو پنیٹریشن سے بچا کرواپس منعکس کر دیتی ہیں۔
ان اہم اقدامات کا فائدہ یہ ہے کہ توانائی کی بچت اور فضائی آلودگی میں کمی لائی جا سکتی ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس سے حاجیوں کے لیے آرام دہ ماحول پیدا کیا جا سکتا ہے اور ان کے لیے آسانیاں پیدا کی جا سکتی ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر ٹرانسپورٹ انجینئر صالح الجاسر کے مطابق پیدل چلنے والے عازمین کے لئے 33 فیصد تک نئی سڑکوں کو تعمیر کیا گیا ہے۔ مسجد نمرہ سے لے کر مشاعر کے ٹرین اسٹیشن تک 16 ہزار مربع میٹر تک کے رقبے پر یہ سڑکیں بچھائی جا چکی ہیں اور اگر ان کا جائزہ لیا جائے تو یہ عام سڑکوں سے کہیں زیادہ محفوظ پائیدار اور آرام دہ ہیں۔
عبدالرحمن فقیہ فاؤنڈیشن کی خدمات کے تحت شجر کاری کو وسیع پیمانے پر فروغ دیا گیا ہے جو سڑک کے کناروں پر بالترتیب لگائے گئے ہیں ان سے حجاج کو نا صرف چھاؤں کا احساس ہوتا ہے بلکہ یہ ہوا کو مرطوب بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ شجر کاری حجاج کو صاف ستھرا ماحول مہیا کرتی ہے اور سخت گرمی میں ٹھنڈک کا احساس بھی دلاتی ہیں۔حجاج کے لیے پینے کے صاف پانی کے کولر بھی نصب کیے گئے ہیں۔
معذور عازمین کے لیے بہت سی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اُن کے لیے الگ سے 4 ہزار میٹر طویل ایک راستہ مخصوص کیا گیا ہے۔ یہ راستہ معذور لوگوں کی ٹرانسپورٹ میں آسانیاں پیدا کرتا ہے۔
شاہرات کے ادارے کا کہنا ہے کہ 2030 تک سعودی شاہراہوں کا معیار دنیا بھر میں چھٹے نمبر پرآجائے گا۔اس وقت بھی سعودی عرب کے پاس دنیا کی سب سے بڑی شہری رابطہ شاہراہوں کا جال ہے جس کی لمبائی تقریبا 73 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے۔