حج کی آمد آمد ہے اور سعودی عرب میں آب رسانی کے اداروں نے ضیوفِ الرحمن کی بے مثال خدمت کے لیے اپنی جامع تیاری مکمل کر لی ہے۔ مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات پر پانی کی فراہمی کے لیے نہ صرف بڑے اور جدید منصوبے مکمل کیے گئے ہیں بلکہ پانی کی فراہمی کے نظام کو عالمی معیار کے مطابق مؤثر اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے ہر ممکن انتظامات کیے گئے ہیں۔
حج کے دوران پانی کی ضرورت میں بے تحاشا اضافہ ہوتا ہے، جس کے پیش نظر سعودی واٹر اتھارٹی نے عروج کے ایام میں یومیہ 7 لاکھ 50 ہزار مکعب میٹر پانی کی فراہمی کا انتظام کیا ہے جو ایامِ عرفہ اور عید کے دوران بڑھ کر 10 لاکھ مکعب میٹر یومیہ تک پہنچ جائے گا۔ یہ منصوبہ حج کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہے، جو ضیوفِ الرحمن کو آرام دہ اور محفوظ ماحول فراہم کرے گا۔
18 بڑے انفراسٹرکچر منصوبے مکمل،جدیدٹیکنالوجی کا شاندار امتزاج ہے،مکہ مکرمہ میں پانی کے نیٹ ورک کی توسیع، اسٹریٹجک ذخائر، پمپنگ اسٹیشنز، اور پانی کے ٹریٹمنٹ پلانٹس سمیت 18 اہم منصوبے کامیابی سے مکمل کیے جا چکے ہیں۔ اس سے نہ صرف پانی کی فراہمی میں استحکام آئے گا بلکہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس کی کوالٹی کو بھی عالمی معیار پر یقینی بنایا جائے گا۔
ماحولیاتی تحفظ اور معیار کی بہترین ضمانت کےساتھ پانی فراہم کیاجائےگا۔روزانہ 4,000 سے زائد پانی کے لیبارٹری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ پانی کی کوالٹی ہر لمحہ محفوظ اور شفاف رہے۔ ماحولیاتی پائیداری کو بھی مدِ نظر رکھتے ہوئے، پانی کے ٹریٹمنٹ پلانٹس کی استعداد کو 7 لاکھ 50 ہزار مکعب میٹر یومیہ تک بڑھایا گیا ہے، جو وسائل کے بہترین انتظام کو یقینی بناتا ہے۔
منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں پانی کے انفراسٹرکچر کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے اور 2,000 سے زائد گھنٹوں پر مشتمل فیلڈ گشت کے دوران 32,000 سے زائد بیت الخلا کی تیاری مکمل کی گئی ہے تاکہ حجاج کرام کو اعلیٰ معیار کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
نیشنل واٹر کمپنی، واٹر ٹرانسپورٹ کمپنی، سعودی واٹر پارٹنرشپ کمپنی، ڈی سیلی نیشن اتھارٹی اور جنرل آرگنائزیشن فار ایریگیشن وزارت کے تحت 2,000 سے زائد سعودی انجینئرز اور ماہرین اس تاریخی منصوبے کا حصہ ہیں۔ یہ تمام کوششیں نہ صرف وژن 2030 کے اہداف کی عکاسی کرتی ہیں بلکہ بڑھتی ہوئی حاجیوں کی ضروریات کو بھی بخوبی پورا کرتی ہیں، تاکہ حج کا ہر پہلو پرسکون، محفوظ اور یادگار ہو۔
سعودی عرب نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف روحانی بلکہ تکنیکی اور انتظامی میدان میں بھی دنیا کی مثال بن چکا ہے۔ اس تاریخی پانی کی فراہمی کے منصوبے سے ہزاروں حاجیوں کی زندگی آسان ہو گی اور مقدس مقامات پر پانی کی کمی کا تصور بھی ختم ہو جائے گا۔ حج 1446ھ کے لیے یہ انتظامات سعودی عرب کی مہمان نوازی کی ایک روشن مثال ہیں جو آئندہ برسوں کے لیے معیار قائم کریں گے۔