اسلام آباد:بعض کہانیاں صرف واقعات نہیں ہوتیں، وہ یقین، صبر اور دعا کی قبولیت کی ایسی جھلک ہوتی ہیں جو دلوں کو چھو لیتی ہیں۔ ایسی ہی ایک متاثر کن داستان سامنے آئی ہے عامر قذافی نامی لیبیائی عازمِ حج کی، جس نے حج کی نیت باندھی اور قدرت نے بھی راستہ ہموار کر دیا نہ صرف زمینی بلکہ فضائی رکاوٹیں بھی اس کے عزم کے سامنے ہار گئیں۔
معاملہ کچھ یوں ہوا کہ عامر ایک گروپ کے ہمراہ حج کی پرواز پر روانہ ہونے کے لیے تیار تھا۔ تمام ساتھی جہاز میں سوار ہوچکےتھے، لیکن حکام نے عامر کو امیگریشن کاؤنٹر پر روکے رکھا گیا۔ گروپ لیڈرز کی بار بار درخواست کے باوجود پرواز کے کپتان نے، سیکیورٹی خدشات اور وقت کی پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے، عامر کو چھوڑ کر روانگی پر اصرار کیا۔
لیکن عامر نے دوٹوک الفاظ میں کہامیں یہاں سے صرف حج پر ہی روانہ ہو گا، ورنہ کہیں نہیں جاؤں گا
پھر قدرت نے مداخلت کی،پرواز کے اُڑتے ہی ایک تکنیکی خرابی پیش آ گئی، جہاز کو واپس اتارنا پڑا۔ مرمت کے بعد دوبارہ روانگی ہوئی تو ایک اور مسئلے نے پرواز کو دوسری بار ہنگامی لینڈنگ پر مجبور کر دیا۔
اس غیرمعمولی صورتحال پر مسافروں اور عملے کی نظریں حیرت سے دروازے کی طرف اٹھ گئیں۔اس موقع پر کپتان نے مائیک پر آ کر اعلان کیامیں قسم کھاتا ہوں، جب تک عامر ہمارے ساتھ طیارے میں نہ ہو، میں پرواز نہیں کروں گا
یہ اعلان سنتے ہی حکام نے عامر کو فوری طور پر سفر کی اجازت دے دی۔ اس بار، جب عامر تیسری کوشش میں جہاز پر سوار ہوا، تو پرواز نہ صرف کامیابی سے روانہ ہوئی بلکہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی منزل مقدس سرزمین کی طرف گامزن ہو گئی۔
یہ کہانی جب سوشل میڈیا پر پھیلی، تو ہزاروں صارفین نے اسے اللہ کی رضا، دعا کی طاقت اور نیت کی سچائی کا عکس قرار دیا۔ لوگ عامر کے عزم سے متاثر ہوئے اور کہا کہ واقعی
اگر دل سچا ہو، نیت پاک ہو، اور راستہ اللہ کی طرف ہوتو کائنات خود رکاوٹوں کو ہٹا دیتی ہے۔
عامر نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہامیری صرف یہی خواہش تھی کہ میں حج پر جاؤں، اور میرا یقین تھا کہ اگر یہ میرے مقدر میں لکھا ہے تو کوئی طاقت مجھے روک نہیں سکتی۔”
یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ نیت اور دعا جب خلوص کے ساتھ کی جائے، تو اس کا جواب خود آسمان دیتا ہے۔ عامر نہ صرف اپنے حج کے سفر پر روانہ ہوا، بلکہ لاکھوں دلوں کو ایمان، حوصلے اور یقین کی ایک نئی شمع بھی دے گیا