منیٰ: عید الاضحیٰ کے مقدس موقع پر منیٰ کے شاہی محل میں ایک روح پرور اور پرجوش لمحے کے دوران سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے موصول ہونے والی عید کی مبارکبادیں وصول کیں اور اس موقع پر حجاج کرام کی مثالی خدمت پر پوری مملکت کے لیے تحسین و فخر کا اظہار کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے حج 1446ھ کی شاندار کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاہم نے جو کامیابی آج دیکھی ہے، ضیوف الرحمن کی خدمت میں مملکت کی انتھک اور مبارک کوششوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حرمین شریفین، مقدس مقامات اور ان کے زائرین کی خدمت ہمارے لیے نہ صرف اعزاز بلکہ ایک مقدس ذمہ داری ہے، اور ہم آئندہ بھی ان کی راحت و سہولت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
یہ تقریب ایک ایسی جھلک تھی جہاں سعودی قیادت کا جذبہ، مذہبی وقار اور ریاستی ہم آہنگی ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے۔ اس موقع پر سعودی شہزادے، مملکت کے مفتیٔ اعظم، خلیجی ممالک کے معزز مہمان، اعلیٰ حکومتی و عسکری حکام اور حج میں شریک مختلف اداروں کے نمائندے موجود تھے۔

ولی عہد نے مملکت کے مختلف سرکاری اداروں میں خدمات انجام دینے والے مرد و خواتین اہلکاروں اور رضاکاروں کی انتھک محنت کو بھی بھرپور انداز میں سراہا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نےخطاب کرتےہوئے کہاکہ حج کےہرمرحلےمیں نظم، تعاون اور یکجہتی کی جو جھلک نظر آئی، وہ ان کارکنان کی خلوص بھری کاوشوں کا نتیجہ ہے
شہزادہ محمد بن سلمان کا خطاب صرف ایک تشکر کا اظہار نہیں، بلکہ یہ سعودی وژن 2030 کے اس عزم کا اعادہ بھی تھا کہ ضیوف الرحمن کی خدمت ہمیشہ اولین ترجیح رہے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی قیادت برسوں سے حجاج کرام کو معیاری، محفوظ، جدید اور باوقار سہولیات کی فراہمی کے لیے سرگرم ہے، اور ہر سال اس خدمت کو مزید منظم، مربوط اور مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
منیٰ کے شاہی محل میں گونجتی شہزادہ محمد بن سلمان کی آواز، ان کے اخلاص پر مبنی الفاظ اور اہلکاروں کی محنت کی تحسین — یہ سب اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ حج صرف ایک فریضہ نہیں بلکہ ایک قومی اور روحانی مشن ہے، جس کی کامیابی میں سعودی قیادت کی ہر دھڑکن شامل ہے۔