مکہ مکرمہ:مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کی ذمہ دار جنرل پریزیڈنسی نے ایامِ تشریق کے دوسرے دن حج کے اختتامی مرحلے، یعنی طوافِ وداع (الوداعی طواف) کے لیے ایک مربوط، منظم اور اعلیٰ سطحی خدماتی نظام ترتیب دیا ہے، جسے عمل درآمد کے مرحلے میں پوری تندہی سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
یہ مربوط نظام نہ صرف حجاج کرام کی سہولت اور رہنمائی کا مظہر ہے بلکہ انتظامی حکمت عملی، تکنیکی مہارت اور بین الاداراتی تعاون کی ایک درخشاں مثال بھی ہے۔
12 اور 13 ذوالحجہ کو عجلت میں طوافِ وداع کرنے والے حجاج کے لیے مخصوص راہداریاں اور مقامات متعین کیے گئے ہیں تاکہ مطاف کے علاقے میں ہجوم کا دباؤ مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے۔
جنرل پریزیڈنسی کے مطابق، المسجد الحرام کی تمام منزلوں کو مکمل طور پر تیار رکھا گیا ہے، اور اس منصوبے کی تشکیل میں حرم کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو مربوط انداز میں شامل کیا گیا ہے۔ انتظامی ٹیمیں، رضاکار، سکیورٹی اہلکار اور مختلف ادارے 24 گھنٹے خدمات انجام دے رہے ہیں تاکہ ہر حاجی کو ایک محفوظ، منظم اور پر سکون تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
اس موقع پر وزارت داخلہ کے سکیورٹی ترجمان کرنل طلال بن شلہوب نے حجاج سے اپیل کی ہے کہ وہ عجلت کے ساتھ روانگی کے خواہش مند ہونے کے باوجود، اپنے سروس فراہم کرنے والوں کی طرف سے مقررہ وقت تک کیمپوں میں ہی قیام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حجاج کی حفاظت، رہنمائی اور روانگی کو احسن انداز میں مکمل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔
کرنل طلال بن شلہوب نے مزید کہا کہ منظور شدہ حفاظتی اور تنظیمی منصوبے پوری قوت سے نافذ العمل ہیں اور ان کا مقصد ہے کہ ضیوف الرحمن حج کی تمام رسومات بخیر و خوبی مکمل کر کے سلامتی کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس لوٹیں۔
یہ منصوبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب نہ صرف مقدس عبادات کے روحانی ماحول کو برقرار رکھنے میں سنجیدہ ہے بلکہ جدید نظم، سہولت اور حفاظت کے ساتھ اسے مثالی تجربہ بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے۔