ریاض: سعودی عرب کے عمومی ادارہ شماریات (General Authority for Statistics) نے جاری کردہ تفصیلی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حج 1446ھ / 2025ء کے دوران مجموعی طور پر 4 لاکھ 20 ہزار 70 افراد نے دنیا بھر سے آنے والے 16 لاکھ 73 ہزار 230 مرد و خواتین حجاج کی خدمت انجام دی۔ یہ افراد سرکاری، نجی اور سیکیورٹی اداروں سے تعلق رکھتے تھے اور انھوں نے حج جیسے عظیم الشان فریضے کو منظم، محفوظ اور سہل بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق خدمت انجام دینے والوں میں 92 فیصد مرد اور 8 فیصد خواتین شامل تھیں۔ اس کے علاوہ 34 ہزار 540 رضاکار مرد و خواتین نے مقدس مقامات پر خدمات انجام دیں، جنہوں نے مجموعی طور پر 21 لاکھ 34 ہزار 398 رضاکارانہ گھنٹے دیے، جو انسانی خدمت کے جذبے کی روشن مثال ہے۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ اس سال “روڈ ٹُو مکہ” پروگرام سے 3 لاکھ 14 ہزار 337 حجاج نے استفادہ کیا، جو کہ بیرونِ ملک سے آنے والے کل حجاج کا 20.9 فیصد بنتے ہیں۔ یہ پروگرام 2017ء سے جاری ہے، جس کا مقصد بیرون ممالک سے آنے والے عازمین حج کے امیگریشن و کسٹم مراحل کو ان کے اپنے ملک میں ہی مکمل کرنا ہے، تاکہ سعودی عرب پہنچنے پر اُنھیں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ ہو۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سال 15 لاکھ 6 ہزار 576 حجاج بیرون ملک سے آئے، جب کہ 1 لاکھ 66 ہزار 654 حجاج سعودی عرب کے اندر سے شامل ہوئے۔ ان میں مرد حجاج کی تعداد 8 لاکھ 77 ہزار 841 اور خواتین حجاج کی تعداد 7 لاکھ 95 ہزار 389 رہی، جو حج کی تاریخ میں خواتین کی بڑی اور قابلِ ذکر شرکت کی عکاسی کرتا ہے۔
ادارہ شماریات نے اپنی یہ رپورٹ وزارتِ داخلہ کے انتظامی ریکارڈ کی بنیاد پر مرتب کی، جس میں حج کی جگہوں، وقت اور خدمات سے متعلق تفصیلی تجزیے شامل ہیں۔ رپورٹ کو جدید شماریاتی طریقہ کار سے جدول بندی کے بعد جاری کیا گیا، جو کہ گزشتہ پانچ برسوں سے نافذ عمل طریقہ کار کے عین مطابق ہے۔
یہ رپورٹ نہ صرف حج انتظامات کی شفافیت اور وسعت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ سعودی عرب کی حج خدمات میں مہارت، تیاری اور رضاکارانہ جذبے کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرتی ہے۔