سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کے لیے ایک نیا اور انتہائی اہم ضابطہ متعارف کرایا ہے، جس کے تحت 1447 ہجری کے عمرہ سیزن کے لیے ویزا حاصل کرنے والے تمام افراد کو اپنی رہائش کا ثبوت ’نسک مسار‘ پلیٹ فارم پر پیش کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
وزارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک باضابطہ پیغام میں اس نئے ضابطے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "عمرہ زائرین کو بہترین خدمات کی فراہمی اور ان کے مذہبی تجربے کو معیاری بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی رہائش کی تصدیق شدہ تفصیلات نسک مسار پلیٹ فارم پر پیش کریں۔”
نئے قواعد کے مطابق اب تمام عمرہ ٹور آپریٹرز، ایجنٹس اور کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ صرف ان ہوٹلوں میں رہائش کا بندوبست کریں جنہیں سعودی وزارت سیاحت نے باقاعدہ لائسنس دیا ہو اور جو سرکاری طور پر منظور شدہ ہوں۔
اس کے ساتھ ہی ہوٹلوں کے ساتھ کیے جانے والے تمام رہائشی معاہدے مکمل طور پر دستاویزی شکل میں مرتب کرکے نسک مسار پلیٹ فارم پر اپلوڈ کرنا ضروری ہوگا، تاکہ شفافیت اور خدمات کا معیار یقینی بنایا جا سکے۔
وزارت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسی آپریٹر یا عمرہ ویزا حاصل کرنے والے فرد نے اس لازمی شرط کی خلاف ورزی کی یا رہائش کی معلومات فراہم نہیں کیں تو ان کے ویزا میں تاخیر، مسترد کیے جانے یا مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وزارت نے مزید واضح کیا ہے کہ یہ شرط سب پر یکساں لاگو ہو گی اور کسی بھی درخواست گزار کو استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔
بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ نسک مسار نہ صرف ہوٹل بکنگ کے لیے، بلکہ عمرہ سے متعلق تمام اہم انتظامی خدمات کے لیے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔
اس نظام کے تحت عمرہ پرمٹ جاری کرنے، رہائشی معاہدے اپلوڈ کرنے، سفر سے متعلق ہدایات تک رسائی حاصل کرنے، اور مختلف زبانوں میں سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ اس قدم کا مقصد محض انتظامی عمل کو بہتر بنانا نہیں بلکہ بین الاقوامی عمرہ زائرین کو ایک بااعتماد، محفوظ اور مربوط سہولت فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ اپنے روحانی سفر کے دوران کسی رکاوٹ یا غیر یقینی صورتِ حال کا شکار نہ ہوں۔
یہ نیا ضابطہ سعودی حکومت کے اُس وژن کا بھی حصہ ہے جو وہ 2030 تک حج و عمرہ کے شعبے کو مکمل طور پر ڈیجیٹل اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے نافذ کر رہی ہے۔
اس اقدام کے ذریعے نہ صرف زائرین کو سہولت دی جائے گی بلکہ غیر مجاز ٹور آپریٹرز اور ناقص معیار کے ہوٹلوں کا سدباب بھی ممکن بنایا جائے گا۔