انڈونیشیا واپس جانے والے حجاج کرام کو اُس وقت ایک ناپسندیدہ رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا جب سعودی ایئرلائن "السعودیہ” کی پرواز SV-5688 کو بم کی اطلاع پر ہنگامی طور پر شمالی سماٹرا کے کوالانامو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی طرف موڑ دیا گیا۔ یہ واقعہ ہفتے کی صبح پیش آیا، جب یہ پرواز مسقط کے اسٹاپ اوور کے بعد انڈونیشیا کے شہر سورابایا ایئرپورٹ کی جانب روانہ تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک ہفتے کے دوران السعودیہ کی کسی انڈونیشیا جانے والی پرواز میں بم کی اطلاع کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ منگل کے روز بھی ایک ایسی ہی پرواز جس میں 442 حجاج سوار تھے کو جکارتہ کے قریب روک لیا گیا تھا۔
تازہ واقعے میں جکارتہ میں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو ایک نامعلوم کال موصول ہوئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ طیارے میں بم موجود ہے۔ فوری ردعمل میں پرواز کا رخ بدل کر کوالانامو ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا، جہاں سماٹرا پولیس، ایوی ایشن سکیورٹی اور بم ڈسپوزل ٹیم نے طیارے کا مکمل معائنہ کیا۔
ریجنل ایئر پورٹ اتھارٹی کے سربراہ، اسری سانتوسا نے بتایا کہ تمام حفاظتی اقدامات کے باوجود، ایئرپورٹ مکمل طور پر آپریشنل رہا۔ جبکہ پولیس ترجمان کے مطابق 376 مسافر اور 13 عملے کے افراد محفوظ ہیں، اور مسافروں کو اتوار کے روز ان کی منزل تک پہنچایا جائے گا۔
السعودیہ کی انتظامیہ نے واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی خطرے کی اطلاع جھوٹی نکلی، لیکن احتیاطی تدابیر کے تحت سخت سکیورٹی پروٹوکول کو فالو کیا گیا۔ تمام مسافروں کو بحفاظت طیارے سے آف لوڈ کر کے عارضی رہائش اور متبادل فلائٹ کا بندوبست کیا گیا ہے۔
ایئرلائن کا کہنا ہے کہ مسافروں اور عملے کی جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، چاہے ہمیں کسی بھی غیرمعمولی قدم کی ضرورت کیوں نہ پڑے۔
یہ واقعہ نہ صرف مسافروں کے لیے وقتی پریشانی کا باعث بنا بلکہ ان ایئرلائنز کے لیے بھی ایک یاد دہانی ہے کہ حج سیزن میں عالمی سکیورٹی چیلنجز کس قدر حساس اور فوری ردعمل کے متقاضی ہوتے ہیں۔