مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام کی تاریخ میں تقریباً ڈیڑھ دہائی بعد ایک حیران کن منظر دیکھنے میں آیا جب اس کے وسیع تر توسیعی منصوبے کے تحت موجود آخری کرینوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔
یہ کرینیں، جو کہ ایک عرصے سے اس مقدس مقام کے آسمان پر نمایاں نظر آ رہی تھیں، اب مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ مسجد الحرام کی توسیع کا سب سے بڑا اور اہم مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔
یہ منصوبہ، جو جون 2010 میں شروع کیا گیا تھا، سعودی عرب کے تیسرے توسیعی منصوبے کا حصہ تھا جس کا بنیادی مقصد زائرین اور نمازیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے سہولت فراہم کرنا تھا۔
کرینوں نے کئی سالوں تک اس تاریخی منصوبے میں اہم کردار ادا کیا، لیکن اب جب کہ منصوبہ 95 فیصد مکمل ہو چکا ہے، ان کی مزید موجودگی ضروری نہیں رہی۔
کرینوں کی حتمی ہٹائی جانا اس بات کا اشارہ ہے کہ مسجد الحرام اب پوری طرح زائرین کے لیے تیار ہے، خاص طور پر حج اور عمرہ کے سیزن کے دوران لاکھوں افراد کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے۔
تعمیراتی کام کے دوران ایک افسوسناک حادثہ بھی پیش آیا جب 11 ستمبر 2015 کو ایک بڑی کرین مشرقی صحن میں گر گئی، جس کے نتیجے میں 111 نمازی شہید ہو گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
اس حادثے نے مسجد الحرام کی کچھ ساخت کو بھی نقصان پہنچایا، تاہم اس واقعے کے باوجود توسیعی منصوبہ جاری رہا، اور اب اس کے مکمل ہونے کے بعد، مسجد الحرام میں مزید سہولتیں اور گنجائش فراہم کی جا چکی ہے۔
یہ توسیعی منصوبہ سعودی ریاست کے قیام کے بعد مسجد الحرام میں ہونے والی سب سے بڑی تعمیراتی پیشرفت تصور کیا جاتا ہے۔
یہ منصوبہ سب سے پہلے شاہ عبداللہ کے دور میں شروع کیا گیا، اور بعد ازاں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچا۔
اس کا بنیادی مقصد حجاج کرام اور زائرین کو بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے مناسک آسانی اور سکون سے ادا کر سکیں۔
سعودی چیمبرز کے نیشنل کمیٹی برائے حج و عمرہ کے مشیر سعد القرشی کے مطابق، مسجد الحرام میں کرینوں کو ہٹانا اس وقت انتہائی موزوں تھا کیونکہ اس وقت مکہ مکرمہ میں عمرہ زائرین کی بڑی تعداد موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیسرے سعودی توسیعی منصوبے کے ذریعے اب بیک وقت 20 لاکھ سے زائد نمازیوں کو نماز کی ادائیگی کی سہولت حاصل ہو گی۔
اس توسیعی منصوبے کے تحت مسجد کی مجموعی تعمیراتی جگہ کو 4,14,000 مربع میٹر سے بڑھا کر 15,64,000 مربع میٹر تک توسیع دی گئی ہے۔
اس سے مسجد میں نماز کے لیے مختص جگہ کو دوگنا کر کے 9,12,000 مربع میٹر کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح وضو اور طہارت کی سہولیات میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے، جہاں پہلے 3,515 ٹوائلٹس تھیں، اب ان کی تعداد بڑھ کر 16,726 ہو گئی ہے، جبکہ وضو خانے 2,479 سے بڑھا کر 12,639 کر دیے گئے ہیں۔
کولنگ سسٹم کی گنجائش بھی 39,000 ٹن سے بڑھا کر 199,000 ٹن کر دی گئی ہے۔
مسجد الحرام کے اس نئے حصے کی تعمیر میں اسلامی طرزِ تعمیر کے حسین عناصر شامل کیے گئے ہیں، جن میں جدید ٹیکنالوجی کا امتزاج بھی نظر آتا ہے۔
دیواروں پر 2,700 مربع میٹر پر محیط قرآنی آیات کی خطاطی کی گئی ہے، جو زائرین کے لیے روحانی سکون کا باعث بنتی ہے۔
یہ توسیعی منصوبہ سعودی حکومت کی دین اسلام کی خدمت اور زائرین کی سہولت کے لیے کی گئی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو آنے والی نسلوں تک قائم رہے گا۔