سعودی عرب میں مذہبی سیاحت کے فروغ اور زائرین کی آسانیوں کے لیے ایک نہایت منفرد اور جدید منصوبہ متعارف کرایا جا رہا ہے جس کا تعلق نبی اکرم ﷺ کی ہجرت کے تاریخی مقامات سے ہے۔ اس منصوبے کا نام ’’علی خطاۃ‘‘ یعنی ’’نقشِ قدم‘‘ رکھا گیا ہے۔
اس اقدام کے ذریعے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ تک ہجرت نبوی ﷺ کے مختلف مراحل اور راستوں کو اجاگر کرتے ہوئے جدید ترین ٹرانسپورٹ کے وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ زائرین ان مقامات کی کم وقت میں زیارت کر سکیں اور ایک منفرد روحانی تجربہ حاصل کریں۔
ترکی آل الشیخ، جو سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ہیں، نے اس منصوبے کے متعلق بتایا کہ اس اقدام کے تحت کئی جدید سہولتوں کا انتظام کیا جا رہا ہے، جن میں سب سے اہم ’’غارِ ثور‘‘ کے لیے مجوزہ مونو ریل منصوبہ ہے۔
ان کے مطابق یہ مونو ریل سسٹم اس طرح تیار کیا جا رہا ہے کہ زائرین صرف تین منٹ میں وہ فاصلہ طے کر سکیں گے جس کے لیے عام طور پر دو گھنٹے پیدل چلنا پڑتا ہے۔ اس سے نہ صرف زائرین کو تھکن سے بچنے میں مدد ملے گی بلکہ ان کے لیے مقدس مقامات کی زیارت بھی زیادہ آسان ہو جائے گی۔
آل الشیخ نے مزید وضاحت کی کہ ’’علی خطاۃ‘‘ منصوبے کے تحت ان علاقوں کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں جہاں راستے پگڈنڈیوں پر مشتمل ہیں اور عام گاڑیاں بآسانی نہیں جا سکتیں۔
اس مقصد کے لیے چھوٹی فورویل ڈرائیو بسوں کا انتظام کیا جائے گا تاکہ زائرین ان دشوار گزار راستوں پر بھی آرام دہ سفر کر سکیں اور ایک یادگار تجربہ حاصل کریں۔
انہوں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ اس عظیم منصوبے کا تجرباتی آغاز رواں سال نومبر میں متوقع ہے۔ مونو ریل سسٹم کو بھی اسی مرحلے میں آزمایا جائے گا تاکہ اس کے نتائج اور سہولیات کا بغور جائزہ لیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’علی خطاۃ‘‘ منصوبہ دراصل زائرین کو ہجرت نبوی ﷺ کے تاریخی راستوں سے روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کے سفر کو سہل اور مؤثر بنانے کی ایک کوشش ہے۔
اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد دنیا بھر سے آنے والے زائرین کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ ہجرت نبوی ﷺ کے اہم مقامات کی کم سے کم وقت میں زیارت کر سکیں۔
اس اقدام کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ زائرین کو نہ صرف ایک تاریخی اور روحانی تجربہ دیا جائے بلکہ انہیں جدید ترین سفری وسائل سے بھی فائدہ پہنچایا جا سکے۔ سعودی حکومت اس منصوبے کو اپنی ان کوششوں کا حصہ قرار دیتی ہے جن کے تحت مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر زائرین کے لیے بہترین سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
یوں ’’علی خطاۃ‘‘ منصوبہ، جس میں مونو ریل اور فورویل بسوں جیسی سہولتیں شامل ہیں، نہ صرف جدید ٹرانسپورٹیشن کا ایک اہم سنگ میل ہوگا بلکہ یہ نبی اکرم ﷺ کی سیرت کے اہم واقعات کو اجاگر کرنے کا ایک منفرد ذریعہ بھی ثابت ہوگا۔
ترکی آل الشیخ نے یقین دہانی کرائی کہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تمام تر انتظامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور زائرین کو اس سال کے آخر تک اس کے ثمرات ملنے شروع ہو جائیں گے۔